لیبیا کے مسئلے کو حل فوج کے پاس نہیں ہے: لیون

انہوں نے مراکش کے شہر سہورات میں لیبیا کے گروپوں کے درمیان جاری مذاکرات کے تیسرے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں جاری جھڑپوں کی وجہ سے مذاکرات کو نقصان پہنچ رہا ہے

277254
لیبیا کے مسئلے کو حل فوج کے پاس نہیں ہے: لیون

اقوام متحدہ کے لیبیا کے خصوصی نمائندے برنارڈینو لیون نے کہا ہے کہ لیبیا میں فوجی قوت کا استعمال مسئلے کو حل نہیں کرسکتا ہے۔
انہوں نے مراکش کے شہر سہورات میں لیبیا کے گروپوں کے درمیان جاری مذاکرات کے تیسرے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں جاری جھڑپوں کی وجہ سے مذاکرات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توبروک حکومت سے منسلک قوتوں کی دارالحکومت طرابلس پر کیے جانے والے حملوں کی بین الاقوامی برادری کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ لیبیا میں ایک قومی حکومت قائم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی جائے گی اور اس ہی کے نتیجے میں حکومت کےا اراکین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں۔
دو اسمبلیوں اور دو اقوام پر مبنی حکومت کو قانونی حیثیت حاصل ہونے میں مشکل درپیش آنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک قانونی حکومت اور قومی اسمبلی کی تشکیل ہی سے مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔
لیبیا میں 25 جون 2011 سے دو افواج ، دو حکومتیں اور دو اسمبلیاں موجود چلی آرہی ہیں جو ملک کے استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں