عرب لیگ کے وزراء خارجہ کا اجلاس

اجلاس میں داعش کے خلاف باہمی تعاون اور کسی فوجی کاروائی کے حوالے سے مطابقت طے پائی ہے

117470
عرب لیگ کے وزراء خارجہ کا اجلاس

عرب لیگ کے وزراء خارجہ کا 142 واں اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقدہ ہوا۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نبیل العاربی نے اجلاس کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ داعش کی عراق کے اندر پیش قدمی نہ صرف حکام کے لیے بلکہ اس کے ساتھ مملکت عراق دیگر مملکتوں کے وجود کے خلاف ہے۔
العربی نے اپیل کی ہے کہ داعش کے خلاف فوجی، سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی طور پر مقابلہ کرنے کے لیے واضح اور قطعی فیصلہ کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ تنظیم کے خلاف فوجی کاروائی عرب لیگ کے مشترکہ دفاعی پیکٹ (Pact) کے سائے تلے سر انجام دی جا سکتی ہے۔
قاہرہ میں اس اجلاس کے اختتامی اعلامیہ کے مطابق عرب لیگ کے وزراء خارجہ نے داعش کے خلاف جدوجہد کے لیے لازمی تمام تر تدابیراختیار کرنے اور اس حوالے سے بین الاقوامی، علاقائی اور قومی جدوجہد میں تعاون پر اتفاق رائے قائم کیا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرنے والے شامی مخالفین اور انقلابی قوتوں کے قومی اتحاد کے سربراہ حادی الا بخارا نے صدر شام بشارالاسد کو انتظامیہ سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنے والے فیصلے لینے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب عرب لیگ کے وزراء خارجہ کے موجود ہ چیئر مین موریتانیا کے وزیر خارجہ احمد ولد تیغودی نے صدر فلسطین محمود عباس کو ہدف بنانے والے الفاظ کے باعث نشست کو بند کمرے میں سر انجام دیا۔
عباس نے اجلاس سے قبل مصری صدر عبدلفتاح الا سیسی سے ملاقات کی۔ جو کہ 90منٹ تک جاری رہی جس میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات سمیت غزہ کی تازہ صورتحال اور اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بلواسطہ مذاکرات کو اس ماہ کے اختتام تک دوبارہ شروع کیے جانے کے معاملات پر غور کیا گیا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں