لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضہ کرنے کے لیےجھڑپی

مسلح گروپ طیارہ شکن میزائیل، توپوں اور بھاری اسلحے کا استعمال کررہے ہیں۔ ليبيا کے ايک سکيورٹی اہلکار نے بتايا ہے کہ اسلام پسند مليشيا کے ارکان نے طرابلس کے ايئر پورٹ پر قبضے کے ليے اپنی کارروائياں تیز تر کردی ہیں۔

66032
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضہ کرنے کے لیےجھڑپی

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضہ کرنے کے خواہاں مسلح گروپوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
مسلح گروپ طیارہ شکن میزائیل، توپوں اور بھاری اسلحے کا استعمال کررہے ہیں ۔
ليبيا کے ايک سکيورٹی اہلکار نے بتايا ہے کہ اسلام پسند مليشيا کے ارکان نے طرابلس کے ايئر پورٹ پر قبضے کے ليے اپنی کارروائياں تیز تر کردی ہیں۔ مخالف مليشيا گروپوں کے مابين پچھلے ہفتے طے پانے والے ايک جنگ بندی معاہدے کی ناکامی کے دو روز بعد اسلام پسند مليشيا گروپوں کے اتحاد نے نئے سرے سے کارروائی کا آغاز کيا۔
تازہ لڑائی کے نتيجے ميں کم از کم چار شہريوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہيں جبکہ يورپی يونين کی جانب سے بھی اس کی شديد مذمت کی گئی ہے۔
ايئر پورٹ پر اس وقت قابض ايک اور اعتدال پسند مليشيا کے زيادہ تر ارکان کا تعلق طرابلس کے جنوب مشرقی علاقے زنتان سے ہے اور انہيں اسلام پسند ’حکومت کے مسلح اعتدال پسندوں‘ کے طور پر ديکھتے ہيں۔ طرابلس کے ہوائی اڈے پر تيرہ جولائی سے جاری اس مسلح تصادم کے سبب تمام سرگرمياں معطل ہيں جبکہ اس دوران طياروں اور ايئر پورٹ کی عمارات و تنصيبات کو بھی بھاری نقصانات پہنچے ہيں۔ متعلقہ حکام نے خدشہ ظاہر کيا ہے کہ ہوائی اڈہ کئی ماہ تک بند رہ سکتا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں