عا لمی ذرائع ابلاغ 14 ۔11۔12

187857
عا لمی ذرائع ابلاغ  14  ۔11۔12


 ایران کی خبر ایجنسی ارنا نے وزیر اعظم احمد داود اولو کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مسجد الاقصیٰ تمام مسلمانوں کا مقدس مقام ہے ۔یہ عالم انسانیت اور مسلمانوں کے لیے قابل احترام ہے اور ہم اس کے تحفظ کے لیے کسی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے ۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے ٹیلیفون پر ان کیساتھ بات چیت کے دوران یہ واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے نومبر 2012 میں ہونے والے اجلاس میں فلسطین کی حمایت کرنے والا اور اسے تسلیم کرنے والا واحد ملک ترکی تھا اور اس اجلاس میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے آپ نے فلسطین کی آزادی کے موضوع پر خطاب کیا تھا ۔وزیر اعظم داود اولو نے اسرائیل کے مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی حملوں کا خاموش تماشا دیکھنے والے عرب ممالک اور عالمی برادری پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں پر خاموشی اختیار کرنے والے اقوام متحدہ میں فلسطین کو ایک آزاد ملک کے طور پر تسلیم کرنے والے اجلاس میں موجود نہیں تھے ۔ 77میلین ترکوں کےدل مسجد الاقصیٰ کے عشق سے لبریز ہیں اور میں نے ان کی نمائندگی کرتے ہوئے خطاب کیا تھا ۔
ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ارنا نے مسجد الا قصیٰ پر حملوں کیخلاف ردعمل ظاہر کرنے والے ترکی کے نائب وزیر اعظم یالچن اق دوان کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ عالمی برادری کو غیر ضروری موقف ظاہر کرنے والے اور ظلم و ستم ڈھانے والے ممالک کیخلاف جدوجہد کرنے اور مشترکہ موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔ایک ایسے وقت جب دنیا کی نظریں کوبانی ،عراق اور شام میں جاری دہشت گردی پر مرکوز ہیں اسرائیل اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مقدس مقامات کی بے حرمتی کر رہا ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے ۔
انھوں نے صحافیوں کیساتھ اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ القدس امن کا شہر ہے اور مسجد الاقصیٰ امن کا مقدس مقام ہے ۔اسرائیلی فوجی اپنے غلیظ جوتوں کیساتھ اس مقدس مقام کو داغدار نہیں کر سکتے۔
اسی خبر ایجنسی نے ترکی کے نائب وزیر اعظم نوما ن کرتلمش کے ایک بیان کو جگہ دی ہے ۔ نومان کرتلمش نے قومی اسمبلی کے پلان اور بجٹ کمیشن میں شامی مہاجرین کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ترکی میں پناہ لینے والے ایک میلین چھ لاکھ شامی مہاجرین اب مستقل طور پر ترکی میں ہی رہائش پذیر ہو نگے ۔ایک میلین 73 ہزار شامی باشندوں کی رجسٹریشن کر لی گئی ہے اور باقی ماندہ مہاجرین کی رجسٹریشن کا کام جاری ہے ۔شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد ہمارا خیال تھا کہ شامی مہاجرین چند ماہ میں اپنے وطن لوٹ جائیں گے مگر ساڑھے تین سال پہلے شروع ہونے والی خانہ جنگی ابھی تک جاری ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ پناہ گزین ترکی میں ہی رہائش رکھیں گے ۔
روسی خبر ایجنسی ریا نو وو سٹی نے ترکی کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم احمد داود اولو نے انقرہ میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران اقتصادی پیکیج کا ا علان کرتے ہوئے کہ ہمارا ہدف چار سال کے اندر اندر گروس ڈومیسٹک پروڈکٹ کو 1٫3 ٹریلین ڈالر تک پہنچانا ،رواں خسارے کو 5٫2 فیصد تک کم کرنا اور بے روزگاری کی شرح کو کم کر کے سات فیصد تک لانا ہے ۔انھوں نے اس طرف توجہ دلائی کہ آئندہ چار برسوں میں کی جانے والی اصلاحات ترکی کی تاریخ کی اہم ترین اقتصادی اصلاحات ہونگی ۔25 شعبوں میں کی جانے والی اقتصادی اصلاحات کی اہم ترین شقوں میں درآمدات میں کمی کرنا،سرکاری شعبوں میں مقامی مصنوعات کو ترجیح دینا، توانائی کے شعبے میں مقامی توانائی کے وسائل کے استعمال کو فروغ دینا، تحقیق ا ور ترقی کے پروگراموں کو تجارتی گنجائش سے ہمکنار کرنا اور صحت اور طبی سیاحت کے میدان میں بنیادی تبدیلیاں کرنا شامل ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں