عالمی ذرائع ابلاغ 14۔9۔17 ۔

129431
عالمی ذرائع ابلاغ 14۔9۔17 ۔


روزنامہ لو وانگارڈیا نے وزیر اعظم رجب طیب ایردوان کے دورہ قطر کو وسیع جگہ دی ہے ۔وزیر اعظم ایردوان نے اپنے دورے پر ا ظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اکثر علاقائی معاملات میں ہم قطر کیساتھ متفق ہیں ۔حالیہ چند برسوں سے قطر کیساتھ ہمارے دوطرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ہم قطر اور دیگر خلیجی ممالک کیساتھ اپنے تعلقات کا سٹریٹیجک نکتہ نظر سے جائزہ لیتے ہیں ۔علاقائی پیش رفت اور امن و استحکام کے تحفظ کے معاملے میں قطر ترکی کا ہم فکر ہے ۔
روزنامہ ال وطن ۔قطر اخبار نے ترکی اور قطر کے تعلقات پر اپنے تبصرے میں لکھا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات قابل رشک ہیں ۔دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان سیاسی ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور وہ عالم اسلام کے مفادات کے لیے بھر پور کوششیں صرف کر رہےہیں جو کہ قابل تحسین ہیں ۔صدر ایردوان کی قطر کے شیخ تمیم بن حماد الثانی کیساتھ ملاقات سے دونوں سربراہان کے مابین مسلسل تعاون کو روز بروز فروغ حاصل ہو رہا ہے ۔
روزنامہ القدس العرابی نے بھی قطر کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ شام ،عراق اور فلسطین میں پیش آنے والےواقعات کیوجہ سے قطر میں سفارتی سرگرمیاں جاری ہیں ۔اس دائرہ کار میں ترکی کےصدر رجب طیب ایردوان نے اتوار کے روزقطر کے دارالحکومت دوحہ کا دورہ کیا ۔صدر ایردوان نے صدر کے فرائض سنھبالنے کے بعد پہلی بار ایک عرب ملک کا دورہ کیا ہے جو ترکی اور قطر کےدرمیان موجود گہرے تعلقات کا مظہر ہے ۔خاصکر دونوں ممالک کے مابین حالیہ چند برسوں میں عرب اور علاقائی مسائل کے بارے میں گہری ہم آہنگی کا مشاہدہ کیا گیا ہے ۔
الجزیرے اخبار نے انٹرنیٹ پر اپنی خبر میں امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ داعش کیخلاف عالمی سطح پر گروپ تشکیل دینے سے داعش کیخلاف کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ ترکی کے وزیر اعظم احمد داود اولو نے اسطرف توجہ دلائی ہے کہ امریکہ کے تنظیم کیخلاف عراق میں اٹھائے جانے والے اقدامات سیاسی استحکام کے قیام کے لیے ناکافی ہونگے ۔ جان کیری نے ترکی کےدورے کے دوران انقرہ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ داعش کیخلاف عرب ممالک،یورپی ممالک ،امریکہ اور دیگر ممالک کی شرکت سے ایک جامع کولیشن تشکیل دی جائے گی ۔
اے پی خبر ایجنسی نے بھی اسی موضوع سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی نے حلیف ممالک پر یہ واضح کیا ہے کہ ترکی داعش کیخلاف کاروائی میں اپنے فوجیوں کو نہیں بھیجے گا اور نیٹو کے جنگی طیاروں کو اپنے اڈے اور علاقے کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا ۔اس معاملے میں ترکی خاموشی اختیار کرتے ہوئے مزید اقدامات کے انتطار میں ہے ۔
انسا میڈ خبر ایجنسی نےویٹیکن پریس بیور کے سربراہ پادری فیڈریکو لوم بارڈی نے اعلان کیا ہے کہ پاپائے روم فرانسس کو آج صبح صدر ایردوان کا دعوت نامہ موصول ہو اجسے قبول کر لیا گیا ہے ۔وہ ماہ نومبر کے آخر میں ترکی کا دورہ کریں گے لیکن ان کے دورے کی قطعی تاریخ ،قیام کی مدت اور پروگرام کے بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ ان کے دورے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں