پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کا آغاز شاندار فتح کے ساتھ ہوا
پاکستان نے 183 رنز کا ایک مضبوط ہدف ورلڈ الیون کو دیا، احمد شہزاد نے خوبصورت اور جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 89 رنز کی اننگز کھیلی جس نے پاکستان کی فتح میں اہم کردار ادا کی
پاکستان نے آزادی کپ کے فیصلہ کن معرکے میں ورلڈ الیون کو 33 رنز سے شکست دیتے ہوئے ٹرافی جیت لی ہے۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے تیسرے میچ میں ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈیو پلیسی نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دے دی۔
پاکستان نے 183 رنز کا ایک مضبوط ہدف ورلڈ الیون کو دیا، احمد شہزاد نے خوبصورت اور جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 89 رنز کی اننگز کھیلی جس نے پاکستان کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
ورلڈ الیون نے اپنی اننگز کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا لیکن اس کے کھلاڑی یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوتے رہے جس سے اس کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔
گو کہ پریرا نے ایک بار پھر گراؤنڈ میں آتے ہی چھکوں کی برسات کردی اور شاداب خان کو مسلسل 3 چھکے رسید کیے مگر وہ بھی 13 گیندوں پر 32 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ جس کے بعد کوئی بھی کھلاڑی سبک رفتاری سے اسکور نہ کرسکا۔
ورلڈ الیون مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنا سکی۔ اس طرح اسے 33 رنز سے شکست ہوئی۔
احمد شہزاد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ بابر اعظم کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔