ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 23.01.20

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 23.01.20

1346153
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 23.01.20

***روزنامہ خبر ترک : " ڈاوس میں استنبول مالیاتی مرکز  کے لئے گہری دلچسپی" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ وزیر خازانہ بیرات آلبائراک نے کہا ہے کہ ترکی اور استنبول مالیاتی مرکز کے ساتھ گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا  جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے ڈاوس میں متعدد غیر ملکی سیکٹرل  مارکہ منتظمین کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔ ایک قدرتی مالیاتی مرکز کی حیثیت سے استنبول  پر توجہ میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے۔  مالیاتی مرکز کے لئے خلیجی اور ایشیائی ممالک کی طرف سے دلچسپی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور اس بارے میں مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

 

*** روزنامہ حریت: " ترکی میں سرمایہ کاری  پر اعتماد کرنے والے منافع میں رہے" کی سرخی کے ساتھ  شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ وزیر تجارت رخسار پیک جان نے کہا ہے کہ ترکی حقیقی معنوں میں مواقع سے مالا مال ملک ہے  اور دنیا بھر میں بعض فرمیں ترکی میں سرمایہ کاری کرنے کا خیال رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ترکی میں موجود بین الاقوامی سرمایہ کار ملکی صلاحیت کو پہلے سے کہیں زیادہ بہتر دیکھ کر نئی سرمایہ کاریاں کر کے اپنے کاروبار بڑھا رہے ہیں۔

 

*** روزنامہ ینی شفق : " استنبول اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ کے بعد ریکارڈ بنا رہی ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ استنبول اسٹاک مارکیٹ BİST 100 انڈیکس نے کل دن کا آغاز 0.53 فیصد اضافے کے ساتھ کیا اور 124.215,90 پوائنٹ  کے ساتھ اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ بینکاری انڈیکس  میں بلندی کی شرح 0.94 فیصد اور ہولڈنگ انڈیکس میں بلندی کی شرح 0.76فیصد رہی۔ کل تمام انڈیکسوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا لیکن سب سے زیادہ کاروبار کرنے والا بینکاری سیکٹر رہا۔

 

*** روزنامہ اسٹار: " کرغزستان سے ترکی آنے والوں کی مقامی گاڑی کی طلب" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ ترکی کی مقامی گاڑی کرغزستان کے کاروباری حضرات کی توجہ کا مرکز بن رہی ہے۔ کرغز بزنس مین میدر بیک آئتباایف نے کہا ہے کہ "اس   گاڑی کی خرید کے لئے اس وقت تک لاکھوں آرڈر دئیے جا چکے ہیں  اور یہ چیز مقامی گاڑی کے منصوبے کی کامیابی  کی عکاس ہے۔ ہم اس کامیاب منصوبے کے ایک حصے کو وسطی ایشیا اور کرغستان  منتقل کرنا چاہتے ہیں"۔

 

*** روزنامہ صباح: " سال کے آخر تک افراط زرواحد عدد کی سطح پر آ جائے گی" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ مرکزی بینک کے منیجر مراد اوئیسال نے کہا ہے کہ ہم ایک ایسے دور  میں داخل ہو گئے ہیں کہ جس میں افراط زر اور کرنسی پالیسی میں نہایت حساس تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ ماہِ جنوری میں ہم نے شرح سود میں کمی کی  ہے۔ افراط زر میں جس بہتری کی توقع کی جا رہی ہے اس نے ہمیں یہ اقدامات محتاط شکل میں اٹھانے کا امکان فراہم کیا ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ سال کے آخر تک افراط زر واحد عدد کی سطح پر آ جائے گی۔



متعللقہ خبریں