ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15.01.19

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15.01.19

1126161
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15.01.19

*** روزنامہ اسٹار" ہمارا کردوں کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے ہم YPG/PKK کو نشانہ بنا رہے ہیں" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر ملاقات کی۔ مذاکرات میں دونوں رہنماوں نے سکیورٹی زون کی تشکیل کے پہلو پر غور کیا۔ ملاقات کے دوران صدر ایردوان نے صدر ٹرمپ کے لئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ترکی کا کردوں کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے ہم قومی سلامتی  کے لئے خطرہ بننے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔

 

*** روزنامہ ینی شفق "صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن کی طرف سے ٹرمپ کو جواب" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن نے صدر ٹرمپ کے ترکی کے لئے گستاخانہ بیان کا جواب دیا ہے ۔ قالن نے کہا ہے کہ ترکی کردوں کے خلاف نہیں دہشت گردوں کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔ ہم تمام خطرات کے مقابل کردوں اور شامی شہریوں کا دفاع کریں گے۔ شامی کردوں کو PKK کے ساتھ ایک ہی پلڑے میں رکھنا ایک مہلک غلطی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ محترم ٹرمپ دہشت گرد آپ کے اتحادی  نہیں ہو سکتے ۔ ترکی کی امریکہ سے  توقعات یہ ہیں کہ اسٹریٹجک شراکت داری  کی ذمہ داریوں کو پورا کیا جائے اور اسے دہشت گردی کے پروپیگنڈہ سے دھندلانے  کی کوشش نہ کی جائے۔

 

*** روزنامہ صباح "چاوش اولو کی طرف سے ٹرمپ کے بیانات کا جواب" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان پر ترکی کی طرف سے سخت ردعمل پیش کیا گیا ہے کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ "ترکی  کے کُردوں پر حملہ کرنے کی صورت میں ہم اسے اقتصادی تباہی کا شکار کر دیں گے" ۔ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے پہلے یہ کہہ کر  صدر ٹرمپ کے سوشل میڈیا سے جاری کردہ اس نوعیت کے بیانات پر ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ "اسٹریٹجک اتحادی سوشل میڈیا سے بیان بازی نہیں کرتے"۔ اس کے بعد  مزید کہا ہے کہ" ہم کردوں کے دشمن نہیں ہیں۔ ان کا سب سے زیادہ خیال ہم نے رکھا ہے۔ علاوہ ازیں 32 کلو میٹر اراضی میں سکیورٹی زون کا قیام بھی صدر ٹرمپ کی نہیں صدر ایردوان کی تجویز ہے"۔

 

*** روزنامہ حریت " آڑو کی برآمد نے ریکارڈ توڑ ڈالے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ گذشتہ سال ترکی کی آڑو کی برآمدات 2017 کے مقابلے میں 43.7 فیصد اضافے کے ساتھ 128.6 ہزار ٹن تک پہنچ گئیں۔ یہ آڑو 65 ممالک کو برآمد کیا گیا اور ہر دو کلو میں سے ایک کلو کا گاہک روس تھا۔ روس کے بعد رومانیہ اور شام کے لئے اضافے کے ساتھ آڑو کی برآمد 164فیصد رہی۔

 

*** روزنامہ خبر ترک "عالمی ریکارڈ ہولڈر غوطہ خور شاہیکا ارجمن انٹارکٹکا میں غوطہ خوری کریں گی" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترکی کی عالمی ریکارڈ ہولڈر غوطہ خور شاہیکا ارجمن تیسرے قومی انٹارکٹکا سائنسی سفر کے دائرہ کار میں انٹارکٹکا جائیں گی اور یہاں غوطہ خوری کریں گی۔ غوطہ خوری کے لئے ان کا منتخب کردہ یہ مخصوص علاقہ دنیا کی غیر معمولی ترین جگہوں میں سے ایک   ہے ۔ غوطہ خوری کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے   شاہیکا نے کہا ہے کہ ترکی کی نمائندگی کرنے کی وجہ سے وہ بہت فخر محسوس کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سفر  انٹارکٹکا میں ترکی کی سائنسی بیس کے قیام  کے لئے کیا جا رہا ہے اور اس موقع پر غوطہ خوری کا مظاہرہ  اس سفر کی اہمیت کی طرف بھی اشارہ کر رہا ہے۔



متعللقہ خبریں