ایران کی جوہری سرگرمیاں شفاف اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی نگرانی میں ہو رہی ہیں، ایران
"ہمارے پاس مختلف اہداف کے مطابق افزودگی کی مختلف شرحیں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم کارکردگی کو بڑھا سکتے ہیں۔ بلند سطح کی افزودگی کی حامل زیادہ موثر اور اقتصادی مشینوں کا حصول ہمارے منصوبے کا حصہ ہیں۔"
ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی جوہری سرگرمیاں شفاف ہیں اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی نگرانی میں انجام پا رہی ہیں۔
اسلامی نے کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کے ارکان کے سوالات کا جواب دیا۔
اسلامی نے کہا، "ایران کا جوہری پروگرام اور اس کا مقصد واضح ہے۔ یہ شفاف اور پرامن ہے۔ ہماری تمام سرگرمیاں IAEA کی نگرانی میں اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے NPT کے دائرہ کار میں ہیں۔"
پروگرام کے دائرہ کار میں یورینیم کی افزودگی کی سطح کو زیادہ سے زیادہ 60 فیصد مقرر کیے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے اسلامی نے کہا، "ہمارے پاس مختلف اہداف کے مطابق افزودگی کی مختلف شرحیں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم کارکردگی کو بڑھا سکتے ہیں۔ بلند سطح کی افزودگی کی حامل زیادہ موثر اور اقتصادی مشینوں کا حصول ہمارے منصوبے کا حصہ ہیں۔"
توقع ہے کہ ایران اور برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نائب وزرائے خارجہ ایران کے جوہری پروگرام اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے کے زیر مقصد 29 نومبر کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں یکجا ہوں گے۔
متعللقہ خبریں
ایرانی حمایت یافہ گروہوں تواتر سے شام جنگ کرنے جا رہے ہیں
امدادی دستے روزانہ تقریباً 50 گاڑیوں کے ذریعے شام عراق سرحد پر البوکمال ضلع سے شام میں داخل ہوتے ہیں