ایران نے پہلی بار اسرائیل پر ہائپر سانک میزائلوں سے بھر پور حملہ کیا

"اس میزائل حملے  کے نتائج ہوں گے۔  ہم نے منصوبہ بندی کی ہے، ہم منتخب  وقت اور جگہ  پر کاروائی کریں گے۔"، اسرائیل

2193821
ایران نے پہلی بار اسرائیل پر ہائپر سانک میزائلوں سے بھر پور حملہ کیا

ایران نے کل رات اسرائیل پر رئیل واد ٹونامی میزائلوں سے  حملہ کیا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ  اس ملک کو ایران سے میزائل داغے گئے ہیں۔

میزائل حملے کی وجہ سے دارالحکومت تل ابیب  سمیت  ملک بھر میں سائرن بجنے لگےاور عوام سے "انتباہات پر  توجہ دینے اور محفوظ مقامات  پر رہنے " کی اپیل کی گئی ۔ اسرائیلی فوج  نے  میزائل حملہ ختم ہونے کے بعد عوام کو  پناہ گاہوں اور محفوظ علاقوں سے نکل  سکنے کا پیغام دیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے میزائل حملے کے بعد پریس کانفرس کا اہتمام کیا۔

ایران کے حملوں کی وجہ سے دفاعی اور جارحانہ دونوں پوزیشنوں پر "چوکس " ہونے کا اظہار کرتے ہوئے ہگاری نے کہا، "اس میزائل حملے  کے نتائج ہوں گے۔  ہم نے منصوبہ بندی کی ہے، ہم منتخب  وقت اور جگہ  پر کاروائی کریں گے۔"

ہگاری نے  ایک سوال کہ "کیا ایران پر حملہ مستقبل قریب میں کیا جائے گا" کے جواب میں کہا کہ "ہم بلند ترین سطح پر تیاری  کر چکے ہیں۔"

ان حملوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ن سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا۔

یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ایران کا میزائل حملہ "ناکام" ہوا، نیتن یاہو نے لانچ کیے گئے میزائلوں کو ناکارہ بنانے  میں تعاون کرنے پر متحدہ امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔

نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران میزائل حملے  کر کے ایک "فاش غلطی" کا مرتکب ہوا ہے ، جس کی اسے  "قیمت ادا کرنی پڑے گی۔"

اسرائیل کے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے بھی سوشل میڈیا پر کہا  ہےکہ ایرانی  انتظامیہ  ’سرخ پٹی  پار کر گئی ہے‘ جس پر چپ نہیں سادھی جا سکتی ۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا کہ ہم نے اسرائیل پر سینکڑوں میزائل داغے  ہیں اور اگر انہوں نے جوابی کاروائی کی تو ہم انہیں ایک بار پھر نشانہ بنائیں گے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ رات کا حملہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں کیا گیا جن میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ اور ایرانی جنرل عباس نیل فراشان مارے  گئے تھے۔حملوں کے حوالے سے دوسرے بیان میں کہا گیا ہے کہ "Real Promise-2" نامی آپریشن میں "اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں سٹریٹجک فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور اہداف کے وسیع پیمانے کے دفاعی نظام سے لیس ہونے کے باوجودکامیابی کی شرح 90  تک رہی۔"

اقوام متحدہ میں ایران کی مستقل نمائندہ نے بھی سوشل میڈیا پر اس  حوالے سے  ایک پیغام شیئر کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایران نے "صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کا قانونی، معقول اور جائز جواب دیا" اور اسرائیل نے ایرانی شہریوں کو نشانہ بنایا اور ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی۔

پیغام میں ''اگر صیہونی حکومت نے جواب دینے کی کوشش کی تو مزید تباہ کن جواب دیا جائے گا۔''  پر خبردار کیا  گیا  ہے  توعلاقائی ممالک اور "حکومت کے حامیوں" کو اسرائیل سے دوری اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے  کہا گیا ہے  کہ اسرائیل پر حملے سے پہلے امریکہ کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی، "تاہم بعد میں ایک  اہم  انتباہ  دیا گیا۔"

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ان کے ملک نے جائز حقوق کی بنیاد پر اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیا اور کہا کہ "ہم حملہ آور نہیں ہیں  تاہم،  ہم دھمکیوں کے خلاف پرعزم ہیں۔ ایران کے ساتھ  تصادم  میں نہ کریں۔"

ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق اسرائیل پر میزائل حملے میں جو اپنی تیز رفتاری کی بدولت فضائی دفاعی ڈھال  کو عبور کر سکنے والے ہائپرسونک کلاس فتح ۔ ون میزائل استعمال کیے گئے ہیں۔

خبر میں کہا گیا ہے، "پہلی بار، پاسداران انقلاب کی فوج نے  پہلی بار فتح ہائپر سانک میزائلوں  کے ذریعے ریڈار اور ایرو 2 اور 3 میزائلوں کو  گائیڈ کرنے والی میزائل ڈیفنس شیلڈ کو تباہ کر دیا ہے۔"

ادھر ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطین اسکوائر پر ہزاروں افراد جمع ہوئے اور اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کا تکبیروں کے ساتھ خیر مقدم کرتے ہوئے اپنی مسرت کا مظاہرہ  کیا۔

چوک میں آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

دوسری جانب اردنی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے اسرائیل پر میزائل داغے  جانے کے دوران  دارالحکومت عمان، بیلکا، زرقہ، مدیبہ  اورقراق  اضلاع  پر میزائلوں کے ٹکڑے گرے ہیں جس سے  2 افراد معمولی زخمی ہوگئے۔



متعللقہ خبریں