بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں انتخابات کا آخری مرحلہ مکمل

انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں 415 امیدواروں میں سے 40  ارکان  کا انتخاب کیا جائے گا  ان  میں سے 24 ممبرانِ پارلیمان جموں اور 16 کشمیر کی نمائندگی کریں گے

2193452
بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں انتخابات کا  آخری مرحلہ مکمل

بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں 10 سال بعد پہلی بار پارلیمانی انتخابات کے آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔

جموں کشمیر میں  رائے دہندگان  نے پارلیمانی انتخابات کے آخری مرحلے کے لیے پولنگ میں حصہ لیا، جو تین مراحل میں منعقد ہوئے جو کہ  18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر پر مشتمل تھے ۔

انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں 415 امیدواروں میں سے 40  ارکان  کا انتخاب کیا جائے گا  ان  میں سے 24 ممبرانِ پارلیمان جموں اور 16 کشمیر کی نمائندگی کریں گے۔

جموں کشمیر میں تین مرحلوں میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں 87 لاکھ سے زیادہ  رائے دہندگان  90 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔

جموں کشمیر اسمبلی  نشستوں میں سے 47 کشمیر اور 43 جموں کی نمائندگی کریں گی۔

انتخابات میں 46 یا اس سے زیادہ نشستیں جیتنے والی جماعت کو اکثریت حاصل ہوگی۔

 رائے دہی  کے پہلے مرحلے میں 24 اور دوسرے مرحلے میں 26  ارکان  کا انتخاب کیا گیا۔

انتخابات کے نتائج کا اعلان آئندہ ہفتے متوقع ہے۔

جموں کشمیر میں آخری پارلیمانی انتخابات نومبر-دسمبر 2014 میں ہوئے تھے، جموں کشمیر  جو اُس وقت ایک ریاست تھی، نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی  اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعظم اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے مخلوط حکومت بنائی تھی ۔

بھارتی  وزیر اعظم  نریندر مودی کی جماعت  بی جے پی نے محبوبہ مفتی سے اپنی حمایت واپس لے لی  جس پر  اتحاد 19 جون 2018 کو تحلیل ہو گیا تھا  تب سےجموں کشمیر پر براہ راست نئی دہلی  انتظامیہ کی   حکومت ہے۔

5اگست 2019 کے بعد اس خطے کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا گیا اور ریاست کو مرکز کے ساتھ ملحقہ دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔

 

 



متعللقہ خبریں