بنگلہ دیش: محمد یونس، عبوری حکومت کے، وزیرِ اعظم منتخب ہو گئے
بنگلہ دیش میں، نوبل انعام یافتہ، محمد یونس کو عبوری حکومت کا وزیرِ اعظم منتخب کر لیا گیا
بنگلہ دیش میں، نوبل انعام یافتہ، محمد یونس عبوری حکومت کے سربراہ منتخب ہو گئے ہیں۔
روزنامہ ڈھاکہ ٹریبیون کے مطابق بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کا سربراہ متعین ہو گیا ہے۔ صدر محمد شہاب الدین نے 'اسٹوڈنٹس امتیازیت مخالف تحریک' کے منتظمین کے ساتھ ملاقات کے بعد عبوری حکومت کی وزارتِ اعظمیٰ کے لئے نوبل انعام یافتہ شخصیت 'محمد یونس' کی تعیناتی کا اعلان کر دیا ہے۔
عبوری حکومت کے دیگر اراکین کا انتخاب سیاسی پارٹیوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں، 1971 کی جنگ میں حصّہ لینے والے افراد کے بچوں کے لئے، سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کی تخصیص کے بعد ماہِ جولائی میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے کوٹے کی شرح میں کمی کا فیصلہ سُنائے جانے کے بعد احتجاجی مظاہرے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم جماعت اسلامی پارٹی کو احتجاجی مظاہروں کا ذمہ دار ٹھہرائے جانے اور اس کے اسٹوڈنٹ ونگ کو بین کئے جانے کے بعد طالبعلموں نے احتجاجی مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کے لئے انصاف کی اپیل کے ساتھ مظاہرے شروع کر دیئے تھے۔
تشدد کے واقعات میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو گئے تھے۔
پُر تشدد واقعات کے دوران بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد پرائم ہاوس سے بذریعہ فوجی ہیلی کاپٹر انڈیا فرار ہو گئی تھیں۔
حالیہ عبوری حکومت کے وزیر اعظم اور نوبل انعام یافتہ شخصیت 84 سالہ 'محمد یونس' کو 'غریبوں کے بینک' کے لقب سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ انہیں ایک طویل عرصے سے حسینہ واجد کے رقیب کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔
محمد یونس کو متعدد مالی جرائم کے الزامات میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں۔ ان کے قائم کردہ 'گرامین بینک' اور قائدانہ کاوشوں کے باعث 2006 میں انہیں نوبل امن ایوارڈ دیا گیا تھا۔