حماس کے رہنما اسماعیل ہیہ کا قتل بلا جواب نہیں رہ سکتا، ایران
"اس میں کوئی شک نہیں کہ ایران مقبوضہ فلسطینی سر زمینوں پرمجرمانہ کارروائیاں کرنے والے نیٹ ورک کو اس جرم کا ذمہ دار ٹہراتاہے۔"
ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری نے کہا کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہیہ کا قتل بلا جواب نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا ردعمل قطعی ہوگا۔
علی باقری نے دارالحکومت تہران میں غیر ممالک کے سفیروں اور سفارتی نمائندوں سے ملاقات کی۔
باقری نے اس موقع پرگزشتہ ہفتے اپنے ملک کے دارالحکومت تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ہونے والی پیش رفت کا جائزہ پیش کیا۔
باقری نے کہا کہ یہ قتل فلسطینیوں کے خلاف "نسل کشی کے منصوبے" کا حصہ ہے اور "اس میں کوئی شک نہیں کہ ایران مقبوضہ فلسطینی سر زمینوں پرمجرمانہ کارروائیاں کرنے والے نیٹ ورک کو اس جرم کا ذمہ دار ٹہراتاہے۔"
خطے میں خاص طور پر غزہ میں اسرائیل کے حملوں کی طرف اشارہ کرنے والے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ان حملوں کو روکنے کی اپنی ذمہ داری پوری نہ کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے باقری نے کہا، "جوابی کارروائی نہ کرنا مجرم کو مزید خطرناک بنا دیتا ہے جو کہ جرائم اور برائی کو معمول پرکی سطح پر لانے کا موجب بنتاہے۔"
باقری نے مزید کہا، "اسماعیل ہنیہ کا بہیمانہ قتل، من مانی قتل اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی ایک واضح مثال ہے۔ اس طرح کی جارحیت بلاجواب نہیں رہ سکتی۔ ایران کا ردعمل قطعی ہوگا۔"