حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا ایران میں قتل "ایک فاش  غلطی تھی، صدرِ ایران

اسماعیل ہنیہ کا قتل اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہوکی اس قاتلانہ حملے کے ذریعے خطے میں جھڑپوں کو  مزید پھیلانے کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے

2171278
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا ایران میں قتل "ایک فاش  غلطی تھی، صدرِ ایران

ایرانی صدر مسعود پیزش کیان  کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا گزشتہ ہفتے ان کے ملک میں قتل "ایک فاش  غلطی تھی جو بلا جواب نہیں رہے گی۔"

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی خبر کے مطابق صدر پیزشکیان نے دارالحکومت تہران کا دورہ کرنے والے اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفدی کو شرف ملاقات بخشا۔

ملاقات کے دوران پیزش کیان نے کہا کہ ایران میں سرکاری مہمان  کے طور پر موجود حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ ہنیہ کا قتل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اوریہ قتل " جواب ضرور دیے جانے والی اسرائیلی حکومت کی ایک فاش  غلطی ہے۔"

صیہونیوں  کو اس گستاخی  کا خمیازہ بھگتنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی خطے اور دنیا میں استحکام کو ترجیح دیتی ہے،  انہوں نے زور دیا کہ  فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے اسلامی ممالک کے مشترکہ اقدام  بہت اہم ہیں۔

صفدی نے کہا ہے کہ  انہوں نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایران کا دورہ کیا ہے،  انہیں شاہ اُردن عبداللہ دوئم نے تہران اور عمان کے درمیان اختلافات کو رفع  دفع  کرنے کے لیے ایک شفاف اور واضح بات چیت قائم کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

اُردنی شاہ عبداللہ کی جانب سے پیزشکیان کو مبارکباد اور کامیابی کی خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے صفدی نے کہا کہ"اردن نے شروع سے ہی غزہ میں صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کی مذمت کی ہے۔"

انہوں نے توجہ مبذول کرائی کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہوکی اس قاتلانہ حملے کے ذریعے خطے میں جھڑپوں کو  مزید پھیلانے کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

اردنی  وزیر نے اس دورے کے اسرائیل سے ایران  کو یا ایران سے اسرائیل کو کوئی پیغام دینے کے زیر مقصد وقوع پذیر ہونے پر مبنی خبروں کی تردید کی۔

 

 



متعللقہ خبریں