افغانستان، مولوی نثار احمد احمدی پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی
صوبہ بدخشان کے ڈپٹی گورنر مولوی نثار احمد احمدی کو صوبہ بدخشاں کے مرکزی ضلع فیض آباد کے کورٹ چوک میں ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس دوران ان کی موت واقع ہو گئی تھی

افغانستان کے صوبہ بدخشاں میں طالبان کے ڈپٹی گورنر مولوی نثار احمد احمدی کی ہلاکت کا موجب بننے والے حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔
دہشت گرد تنظیم نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کل صبح ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
صوبہ بدخشان کے ڈپٹی گورنر مولوی نثار احمد احمدی کو صوبہ بدخشاں کے مرکزی ضلع فیض آباد کے کورٹ چوک میں ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس دوران ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔
یاد رہے کہ 9 مارچ کو طالبان کی عبوری حکومت کے گورنر محمد داؤد مزمل افغانستان کے صوبہ بلخ کے گورنر کے دفتر پر ایک بم حملے میں مارے گئے تھے، جس کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔
اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان کی انتظامیہ کو سنبھالنے کے بعد سے ابتک داعش نے طالبان کے حکام اور عام شہریوں دونوں پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے۔
متعللقہ خبریں

چین: کوئلے کی کان میں آگ لگ گئی، 16 کان کن ہلاک
صوبہ گوئیجو میں کوئلے کی کان میں آگ لگنے کے نتیجے میں 16 کان کن ہلاک ہو گئے