بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنس کے نگران افسران ایران میں تحقیقات کر رہے ہیں

ہم بلند درجے کا دباو ڈالنے  والے سیاسی اقدامات کو قبول نہیں کرتے ہیں جن کا مقصد ایران کی طرف سے جوہری معاہدے میں اپنی ذمہ داریوں کی یکطرفہ تکمیل ہے

1950119
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنس کے نگران افسران ایران میں تحقیقات کر رہے ہیں

ایران نے اطلاع دی ہے کہ اس الزام کے بعد کہ اس نے 84 فیصد خالص یورینیم کی افزودگی کی ہے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اہلکار کل سے اس  ملک کا دورہ کر رہے ہیں اور جانچ کر رہے ہیں۔

 ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی خبر کے مطابق ایران کی ایٹمی توانائی ایجنسی کے چیئرمین محمد اسلامی نے دارالحکومت تہران میں وزراء کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔

امریکہ کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد اس معاہدے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی ذمہ داریوں کو روک دیا ہے، اسلامی نے کہا کہ یہ ایک کثیر الجہتی معاہدہ ہے لیکن امریکہ نہ تو اس معاہدے کی ذمہ داریوں کو پورا کرتا ہے اور نہ ہی اس کی اجازت دیتا ہے۔

اسلامی نے کہا، "ہم بلند درجے کا دباو ڈالنے  والے سیاسی اقدامات کو قبول نہیں کرتے ہیں جن کا مقصد ایران کی طرف سے جوہری معاہدے میں اپنی ذمہ داریوں کی یکطرفہ تکمیل ہے۔ ہم سیکیورٹی نگرانی کے فریم ورک کے اندر ایجنسی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔"

انہوں نے بتایا  کہ بین الاقوامی میڈیا میں ایران کی طرف سے  84 فیصد خالص یورینیم کی افزودگی کی خبروں کے بعد بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے حکام کل تہران آئے ہیں، اور دورے اور معائنہ کر رہے ہیں،  ایک نگران کے غلط تاثرات  کی بنا پر غیر یقینی کی  صورتحال پیدا ہو گئی  تھی جسے اب رفع دفع کیا جا رہا ہے ۔"

آئی اے ای اے کی جانب سے یکم فروری کو رکن ممالک کو بھیجی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ "فوردو نیوکلیئر تنصیب میں یورینیم کو 60 فیصد تک خالص کرنے والے دو IR-6 سینٹری فیوج صفوں کے درمیان ایک غیر اعلانیہ تبدیلی کی گئی"۔ دوسری جانب ایران نے اعلان کیا  ہے کہ آئی اے ای اے کے ایک  نگران افسر نے غلط معلومات فراہم کیں اور بعد میں اپنی غلطی تسلیم کر لی۔

دوسری جانب ایران اٹامک انرجی ایجنسی کے ترجمان بہروز کمالویندی نے اعلان کیا کہ خبریں سچائی کی عکاسی نہیں کرتی ہیں اور ہم  نے  اب تک 60 فیصد سے زیادہ افزودگی نہیں کی ۔



متعللقہ خبریں