جاپان کا چین کے خلاف احتجاج اور فیصلہ واپس لینے کی اپیل
فیصلہ "یک طرفہ اور ناخوشگوار " ہے، ہم اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے اور چین سے اپیل کرتے ہیں اسے واپس لیا جائے: ماتسونو ہیروکازو

جاپان حکومت نے چین کی طرف سے جاپانی شہریوں پر ویزے کی عارضی پابندی کے خلاف احتجاج کیا اور اپیل کی ہے کہ اس فیصلے کو واپس لیا جائے۔
جاپان کابینہ کے سیکرٹری ماتسونو ہیروکازو نے کہا ہے کہ چین کی طرف سے ویزے بند کرنے کا فیصلہ کووِڈ۔19 تدابیر سے غیر متعلقہ وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔
ہیروکازو نے فیصلے کو "یک طرفہ اور ناخوشگوار" قرار دیا اور کہا ہے کہ ہم اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے اور چین سے اپیل کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ واپس لیا جائے۔
انہوں نے چینی شہریوں کے لئے کورونا ٹیسٹ کی پابندی کے بارے میں ٹوکیو حکومت کی مجبوری کا دفاع کیا اور کہا ہے کہ یہ حفاظتی تدابیر وائرس کے حامل افراد کے جاپان کی طرف فوری بہاو کو روکنے کے لئے اختیار کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ چین نے 8 جنوری کو سرحدی کووِڈ حفاظتی تدابیر کالعدم کر کے اپنے دروازے دنیا کے لئے کھول دئیے تھے۔
چین کے ملکی سرحدیں کھولنے اور کورونا وائرس قرنطینہ پابندیاں ختم کرنے کے بعد جاپان حکومت نے ملک میں داخل ہونے والے چینی شہریوں پر وائرس ٹیسٹ کی شرط لگا دی تھی۔
اس کے جواب میں بیجنگ انتظامیہ نے چینی شہریوں پر کورونا ٹیسٹ پابندی کو وجہ دِکھا کر جاپانی شہریوں کے لئے ویزے کا اجراء عارضی طور پر موقوف کر دیا تھا۔