امریکہ اور طالبان انتظامیہ کے درمیان اسیروں کا تبادلہ
امریکہ اور طالبان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھلے گا
امریکہ نے طالبان کے زیر حراست ایک شہری کے بدلے گوانتانامو جیل میں قید ایک اعلیٰ طالبان عہدیدار کو افغانستان بھیج دیا۔
طالبان انتظامیہ کے نائب وزیر خارجہ امیرحان متقی نے دارالحکومت کابل میں امریکہ کی جانب سے رہا کیے گئے حاجی بشیر نورزئے ہمراہ پریس کو بریفنگ دی۔
متقی نے بتایا کہ نورزئے کی رہائی کے بدلے امریکی شہری مارک فریچس کو رہا کیا گیا تھا۔
متقی نے کہا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھلے گا اور کچھ چیزیں جبر یا جنگ کے ذریعے نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتیں ۔
تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہونے کا ذکر کرتے ہوئے متقی نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں 20 سال کی جنگ کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں کر سکے بلکہ انتہائی پیچیدہ اور بھاری مسائل بھی بات چیت سے ہی حل ہوئے ہیں۔
نور زوئے نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی انتظامیہ اور طالبان کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان امن کے لیے ایک آلہ کار ثابت ہوگا۔
طالبان کے بانی رہنما ملا عمر سے قریبی تعلقات کے باعث مشہور حاجی بشیر نورزے کو 2005 میں 50 ملین ڈالر مالیت کی منشیات امریکہ اسمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا اور 2009 میں نیو یارک کی ایک عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
متعللقہ خبریں
بھارت میں ایک اور مسجد انتہا پسند ہندووں کے نشانے پر
بھارت میں، مساجد پر انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں میں اضافہ، تازہ ہدف 16ویں صدی کی سنبھل مسجد ہے
افغانستان: وزیر برائے مہاجرین خود کش بم دھماکے میں ہلاک
افغانستان کے وزیر برائے امورِ مہاجرین 'خلیل الرحمٰن حقانی' خود کش بم دھماکے میں ہلاک