امریکہ اور طالبان انتظامیہ کے درمیان اسیروں کا تبادلہ

امریکہ اور طالبان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھلے گا

1881825
امریکہ اور طالبان انتظامیہ کے درمیان اسیروں کا تبادلہ

امریکہ نے طالبان کے زیر حراست ایک شہری کے بدلے گوانتانامو جیل میں قید ایک اعلیٰ طالبان عہدیدار کو افغانستان بھیج دیا۔

طالبان انتظامیہ کے نائب وزیر خارجہ امیرحان متقی نے دارالحکومت کابل میں امریکہ کی جانب سے رہا کیے گئے حاجی بشیر نورزئے ہمراہ  پریس  کو بریفنگ دی۔

متقی نے بتایا  کہ نورزئے کی رہائی کے بدلے امریکی شہری مارک فریچس کو رہا کیا گیا تھا۔

متقی نے کہا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھلے گا اور کچھ چیزیں جبر یا جنگ کے ذریعے نتیجہ  خیز ثابت نہیں  ہو سکتیں ۔

تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہونے کا ذکر کرتے ہوئے متقی نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں 20 سال کی جنگ کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں کر سکے بلکہ انتہائی پیچیدہ اور بھاری مسائل بھی بات چیت سے ہی حل ہوئے ہیں۔

نور زوئے نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی انتظامیہ اور طالبان کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان امن کے لیے ایک آلہ کار  ثابت ہوگا۔

طالبان کے بانی رہنما ملا عمر سے قریبی تعلقات  کے  باعث مشہور حاجی بشیر نورزے کو 2005 میں 50 ملین ڈالر مالیت کی منشیات امریکہ اسمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا اور 2009 میں نیو یارک  کی  ایک عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

 



متعللقہ خبریں