سری لنکا میں بد ترین معاشی بحران پر احتجاج پر مظاہرین نے وزیراعظم کا گھرنذرِ آتش کردیا

سری لنکن وزیراعظم کے آفس سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین وزیراعظم کی نجی رہائش گاہ میں داخل ہوئے اور اسے آگ لگادی

1854140
سری لنکا میں بد ترین معاشی بحران پر احتجاج پر مظاہرین نے وزیراعظم کا گھرنذرِ آتش کردیا

سری لنکا میں بد ترین معاشی بحران پر احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین نے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کے گھر کو آگ لگا دی۔

سری لنکن وزیراعظم کے آفس سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین وزیراعظم کی نجی رہائش گاہ میں داخل ہوئے اور اسے آگ لگادی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے وزیراعظم کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

دوسری جانب سری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کُل جماعتی حکومت بنانے کے لیے استعفیٰ دینے کو تیار ہوگئے ہیں۔

اس سے قبل سری لنکا میں آج ہزاروں مظاہرین نے صدارتی محل پر دھاوا بولا اور مطالبہ کیا تھا کہ صدر گوٹابایا راجاپاکسے استعفیٰ دیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق صدارتی محل پر مظاہرین کے حملے سے پہلے ہی صدر کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے فائرنگ کی، جس سے 3 افراد زخمی ہوئے جبکہ آنسو گیس کی شیلنگ سے 30 سے زائد متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں عوام کو کئی ماہ سے خوراک، ادویات، ایندھن، بجلی کی قلت اور مہنگائی کے مسائل درپیش ہیں۔

احتجاج کے دوران 39 مظاہرین اور دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

بحر ہند میں واقع دو کروڑ بیس لاکھ آبادی والے جزیرے سری لنکا کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے۔ ملک خواراک، ایندھن اور ادویات کی کمی کا شکار ہے۔ ملک میں جون میں مہنگائی کی شرح 54.6 فی صد تھی جب کہ آنے والے مہینوں میں اس کے بڑھ کر 70 فی صد ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

سیاسی عدم استحکام سری لنکا کے آئی ایم ایف کے ساتھ تین ارب ڈالر کے بیل آؤٹ معاہدے کی بات چیت کو متاثر کر سکتا ہے۔

کرونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران سیاحت میں کمی کی وجہ سے ملک کی معیشت کو شدید دھچکہ لگا تھا۔

ملکی معاشی بحران بھاری سرکاری ادھار، تیل کی بڑھتے نرخ اور گزشہ برس کیمیکل کھاد پر پابندی سے شدید ہوتا گیا۔



متعللقہ خبریں