چین: قرنطینہ کی وجہ سے شہر بند، عوام اشیاء کے تبادلے سے غذائی اجناس حاصل کر رہے ہیں
شیان میں 23 دسمبر سے قرنطینہ تدابیر نافذ ہیں اور شہر کے عوام اشیاء کا تبادلہ کر کے بنیادی غذائی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں
چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے صوبہ شانشی کے مرکزی شہر شیان میں 23 دسمبر سے قرنطینہ تدابیر نافذ ہیں اور شہر کے عوام اشیاء کا تبادلہ کر کے بنیادی غذائی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔
13 ملین آبادی کے حامل شہر میں داخلہ و خروج بند ہے اور 28 دسمبر سے عوام کی مدد کے لئے بنیادی خوراک کا سامان تقسیم کیا جا رہا ہے۔
تاہم سوشل میڈیا کی خبروں کے مطابق شہر میں بعض شہریوں کے پاس خوراک کا سامان ختم ہو چُکا ہے اور امدادی سامان بھی ان تک نہیں پہنچ سکا۔
سوشل میڈیا نیٹ ورک 'وائیبو' سے شئیر کئے گئے ویڈیو مناظر میں غذائی اجناس کے حصول کے لئے شہری سگریٹ، حفظان صحت کے سامان حتّیٰ کہ الیکٹرانک اشیاء کا تبادلہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
وائیبو کے ایک صارف کی کنٹرول پیڈ کے بدلے میں مکرونی اور نوڈلز لینے سے متعلق شئیر کردہ ویڈیو کو وسیع پیمانے پر دیکھا گیا ہے۔
شہر میں 9 دسمبر یعنی اندرون ملک کیسوں کی نشاندہی کے بعد سے کورونا کیسوں کی کُل تعداد 1793 تک پہنچ گئی ہے۔
مقامی ہیلتھ کمیشن کے نائب سربراہ ما گوانگوئی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ قرنطینہ تدابیر کی بدولت مریضوں کی یومیہ تعداد اکائیوں میں آ گئی ہے اور لوگوں کے اجتماع میں وائرس کے پھیلاو کو بڑے پیمانے پر کنٹرول کر لیا گیا ہے۔