چین: سرد جنگ کی پیدا کردہ ذہنیت سے چھٹکارہ پانا ضروری ہے
شی۔ شُولز ملاقات، امید ہے کہ جرمنی میں، چینی کمپنیوں کے کام کرنے کے لئے، ایک منصفانہ تجارتی ماحول یقینی بنایا جائے گا: صدر شی جن پنگ

چین کے صدر شی جن پنگ نے جرمنی کے چانسلر اولاف شُولز کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر بات چیت کی۔
شین خوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذاکرات میں دونوں فریقین نے باہمی تعلقات میں فروغ کے حق میں ہونے کا ذکر کیا ہے۔
مذاکرات میں شی نے کہا ہے کہ جرمنی کے ساتھ تعلقات یورپی یونین کے ساتھ تعاون کے لئے ہراول دستے کی اہمیت رکھتے ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ چین۔ یورپی یونین تعلقات میں استحکام کے لئے جرمنی کا مثبت کردار جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ حالیہ 5 سالوں سے چین، جرمنی کا سب سے بڑا تجارتی ساجھے دار ہے۔ کورونا وائرس وباء کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون میں اضافہ ہوتا رہا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ جرمنی میں، چینی کمپنیوں کے کام کرنے کے لئے، ایک منصفانہ تجارتی ماحول یقینی بنایا جائے گا۔
شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین نے 2013 میں بیجنگ سے لندن تک بلا تعطل تجارتی راستے کے ہدف سے "روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے" کا اعلان کیا۔ اس حوالے سے دو طرفہ تعلقات کا فروغ اس بیلٹ پر واقع ممالک کے لئے بھی مفید ثابت ہو گا۔
انہوں نے علاقائی اور گلوبل مسائل کے حل میں بھی جرمنی کے ساتھ ڈائیلاگ کی اپیل کی اور کہا ہے کہ سرد جنگ کی پیدا کردہ ذہنیت سے چھٹکارہ پانا ضروری ہے۔
جرمن حکومت کی طرف سے بھی جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں دو طرفہ شراکت داری، اقتصادی تعلقات میں فروغ اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کی گئی۔
بیان کے مطابق مذاکرات میں شُولز نے کہا ہے کہ میں دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور تعاون کا خیر مقدم کرتا اور اسے مزید فروغ دینے کے لئے تیار ہوں۔
متعللقہ خبریں

چین: کوئلے کی کان میں آگ لگ گئی، 16 کان کن ہلاک
صوبہ گوئیجو میں کوئلے کی کان میں آگ لگنے کے نتیجے میں 16 کان کن ہلاک ہو گئے