جاپان۔امریکہ سکیورٹی سمجھوتہ، چین کی طرف سے متوقع خطرات کے مقابل امریکہ جاپان کا ساتھ دے گا

جنوبی اور مشرقی بحیرہ چین میں حیثیت کی تبدیلی کے حامل کسی قسم کے یک طرفہ اقدام کے خلاف متحدہ ردعمل کے لئے ہمارے درمیان اتفاق طے پا گیا ہے: وزیر دفاع کیشی نابوو

1569862
جاپان۔امریکہ سکیورٹی سمجھوتہ، چین کی طرف سے متوقع خطرات کے مقابل امریکہ جاپان کا ساتھ دے گا

جاپان اور امریکہ کے درمیان جنوبی اور مشرقی بحیرہ چین کے معاملے میں اور علاقے میں چین کی طرف سے درپیش خطرات کے بارے میں دو طرفہ سلامتی اتحاد کو تقویت دینے کے موضوع پر اتفاق ہو گیا ہے۔

جاپان کے وزیر دفاع کیشی نابوو نے جاری کردہ بیان میں اپنے امریکی ہم منصب للائڈ آسٹن کے ساتھ ملاقات کا ذکر کیا ہے۔

کیشی نے کہا ہے کہ جنوبی اور مشرقی بحیرہ چین میں حیثیت کی تبدیلی کے حامل کسی قسم کے یک طرفہ اقدام کے خلاف متحدہ ردعمل کے لئے ہمارے درمیان اتفاق طے پا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مذاکرات میں "جاپان پر مسلح حملے کی صورت میں امریکہ کی طرف سے اس کے تحفظ  کی شرط"  پر مبنی دو طرفہ سلامتی سمجھوتے کی 5 ویں اور مشرقی بحیرہ چین کے متنازع  سینکاکو جزائر  سے متعلقہ شق  کی دوبارہ تائید کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ اتفاق رائے کا حامل سمجھوتہ امریکی فوجیوں کی میزبانی  اور اس دوران مصارف کی تقسیم کے حامل 5 سالہ سمجھوتے کی جگہ لے گا ۔مذاکرات میں ٹوکیو اور واشنگٹن کے درمیان اس متوقع سمجھوتے کے مستقبل قریب میں طے پانے سے متعلقہ معاملات پر بات چیت کی گئی۔

امریکہ کے وزیر دفاع  للائڈ آسٹن نے بھی سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "مذاکرات میں ہم نے امریکہ اور جاپان اتحاد کی پُر عزم اور مزاحم  فطرت  اور' آزاد اور کھلے ہند۔ پیسیفک ' کے تحفظ کے لئے مشترکہ کوششوں پر بات چیت کی"۔

واضح رہے کہ جاپان کے وزیر اعظم سوگا یوشی ہیدے نے 12 نومبر کو امریکہ کے صدر جو بائڈن کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات کی، ملاقات میں بائڈن نے انہیں متنازع سینکاکو جزائر   کےبارے میں تعاون کی یقین دہانی  کروائی تھی۔



متعللقہ خبریں