طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ابتدائی معاہدہ طے پا گیا
تقریباً دو عشروں سے جنگ زدہ افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت میں افغان حکومت اور طالبان، امن مذاکرات کے طریقہ کار کے سلسلے میں ابتدائی معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے گزشتہ روز ابتدائی معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
انیس سالہ جنگ کے دوران یہ فریقین کے مابین پہلا تحریری معاہدہ ہے جس کااقوام متحدہ اور امریکہ نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔
تقریباً دو عشروں سے جنگ زدہ افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت میں افغان حکومت اور طالبان، امن مذاکرات کے طریقہ کار کے سلسلے میں ابتدائی معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں۔
امریکہ نے اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے تشدد کو روکنے کے لیے ایک اہم موقع قرار دیا ہے۔
اس معاہدے کے بعد فریقین کے مابین مزید بات چیت کی راہ ہموار ہو گئی ہے اور اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے کیوں کہ اس سے مذاکرات کار جنگ بندی سمیت دیگر اہم مسائل پر بات چیت کو آگے بڑھا سکیں گے۔
اس دوران طالبان کی طرف سے افغان حکومتی قوتوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے ٹوئٹر پر لکھا کہ مذاکرات کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اب ایجنڈے پر بات چیت کا آغاز ہو جائے گا۔
فریقین کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک مشترکہ امور کمیٹی کو مذاکراتیایجنڈے کے لیے موضوعات کا مسودہ تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
قطر اور پاکستان نے بھی طرفین کے درمیان اس ابتدائی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
متعللقہ خبریں
بھارت کا کرسٹل 2 میز بیلسٹک میزائل کا تجربہ
درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کے تجربے نے اس کی آپریشنل صلاحیت کو ثابت کردیا ہے