سمندری طوفان "ہائی شن" جاپان کے بعد جنوبی کوریا پہنچ گیا،لاکھوں افراد کی نقل مکانی
ہائی شین کی جاپان میں 180 کلومیٹر کی رفتار سے طوفانی ہوائیں چلتی رہیں جبکہ جنوبی کوریا میں طوفان کی شدت میں اضافے کے سبب جکھڑوں کی رفتار 288 کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی پیش گوئی ہے
سمندری طوفان ہائی شین جاپان کے ساحلوں سے ٹکرانے کے بعد اب جنوبی کوریا تک پہنچ گیا ہے
جاپان کے جنوب مغربی علاقے کیوشو میں سمندری طوفان کے باعث 80 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
حکام نے تلقین کی ہےکہ عوام کھانے پینے کی اشیا، ضروری سامان ماسک، سینیٹائزر اور ادویات ہمراہ رکھیں۔
دس ہوائی اڈوں سے 3 سوسے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں، چند شہروں میں ٹرین سروس بھی معطل کر دی گئی جبکہ مختلف حادثات میں 32 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
ہائی شین کی جاپان میں 180 کلومیٹر کی رفتار سے طوفانی ہوائیں چلتی رہیں جبکہ جنوبی کوریا میں طوفان کی شدت میں اضافے کے سبب جھکڑوں کی رفتار 288 کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی پیش گوئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ طوفان سے شدید بارشیں، بلند سمندری لہریں اور تیز آندھیاں تباہ کن نقصانات کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل میشک نامی طوفان جنوبی کوریا کے ساحلی علاقوں سے ٹکرایا تھا جس سے 2 افراد ہلاک ہو گئے تھے، علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہے جبکہ ہزاروں لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
متعللقہ خبریں
صوبہ قندھار میں خود کش حملہ ،3 افراد ہلاک
افغانستان کے صوبہ قندھار میں ہوئے خود کش حملے میں تین افراد ہلاک اور بارہ زخمی ہو گئے ہیں