بھارت: شہریت قانون کے خلاف مظاہرے جاری

بھارت میں 6 مذہبی گروپوں کو شہریت کا حق دینے لیکن مسلمان  مہاجرین کو اس سے باہر رکھنے سے متعلق قانونِ شہریت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری

1323751
بھارت: شہریت قانون کے خلاف مظاہرے جاری

بھارت میں 6 مذہبی گروپوں کو شہریت کا حق دینے لیکن مسلمان  مہاجرین کو اس سے باہر رکھنے سے متعلق قانونِ شہریت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

این ڈ ی ٹی وی چینل کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں طالبعلموں سمیت سینکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہروں کے دوران بعض مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

مظاہرین کے ایک گروپ نے تین بسوں کو نذرِ آتش کر دیا اور پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور ڈنڈوں کا استعمال کیا۔

مظاہروں کے بعد  جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبعلموں نے تشدد کا سہارا نہیں لیا اور مظاہرے پُرامن رہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے واقعات "بعض مخصوص عناصر "کی طرف سے مظاہروں کے اعتبار کو مجروح کرنے  کی ایک کوشش تھی۔

مزید کہا گیا ہے کہ "ہم تشدد کا سہارا لینے والے فریقین  کی پُر زور مذمت کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ ہم طالبعلموں کو ڈنڈوں سے پیٹے جانے  اور بعض خواتین  کے ساتھ بدسلوکی کئے جانے کے وقت بھی پُر امن رہے"۔

دہلی پولیس بلا اجازت جامعہ ملّیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں داخل ہو گئی اور طالبعلموں اور یونیورسٹی کے اساتذہ کے خلاف آنسو گیس اور اصلی گولیوں کا استعمال کیا۔

یونیورسٹی کے اساتذہ میں سے وسیم احمد خان نے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے عمارت کے شیشے توڑ ڈالے اور طالبعلموں اور یونیورسٹی کے عملے  کو زدوکوب کیا۔

وسیم احمد خان نے کہا ہے کہ پولیس نے یونیورسٹی کو داخلے ا ور   اخراج کے لئے  بند کر دیا اور آنسو گیس سے متاثر ہونے والوں اور زخمیوں  کی مدد کے لئے صحت  کے عملے کو یونیورسٹی میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔



متعللقہ خبریں