سری لنکا میں مسلم کش فسادات کے نتیجے میں کرفیو نافذ کردیا گیا

مقامی انتظامیہ نے فسادات پر قابو پالینے کے لیے متاثرہ اضلاع میں کرفیو نافذ کردیا ہے اور افواہوں کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہے۔ پولیس نے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے تاہم زیر حراست افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے

1200944
سری لنکا میں مسلم کش فسادات کے نتیجے میں کرفیو نافذ کردیا گیا

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے بعض اضلاع میں مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے جس کے دوران مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کیا گیا اور مساجد کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ مسلمان شہریوں نے تھانوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

مقامی انتظامیہ نے فسادات پر قابو پالینے کے لیے متاثرہ اضلاع میں کرفیو نافذ کردیا ہے اور افواہوں کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہے۔ پولیس نے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے تاہم زیر حراست افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

سری لنکا کے مشرقی علاقے چلوا میں درجنوں مشتعل افراد نے مساجد اور کاروباری مراکز پر پتھراؤ کیا جبکہ ایک شخص کو سرعام تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کی وجہ سے گزشتہ ماہ ہونے والے حملوں کی تحقیقات متاثر ہورہی ہیں۔

انہوں نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں امن برقرار رکھنے کے لیے شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غلط معلومات پھیلانے میں ملوث نہ ہوں۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ تازہ فسادات کا آغاز چیلاو نامی قصبے کے ایک مسلمان دکاندار کی فیس بک پوسٹ کے بعد ہوا جس میں اس نے لکھا کہ بہت ہنسو مت، ایک روز تم سب لوگ رو گے۔ اس فیس بک پوسٹ کو مقامی مسیحی باشندوں نے دھمکی سمجھا اور مسلمان دکاندار کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

قبل ازیں مشتعل کیتھولک عیسائی گروہ نے مسلمان رکشہ والے سے معمولی تلخ کلامی کے بعد رکشے کو آگ لگادی تھی اور مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کردیا تھا۔ ایسٹر دھماکوں کے بعد مسلمان آبادیوں پر حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

واضح رہے کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا کے 3 چرچوں اور 3 ہوٹلوں پر خود کش دھماکے میں 250 سے زائد افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی اور خود کش بمبار مقامی شہری تھے۔

 

 



متعللقہ خبریں