طورخم سرحدی چوکی سے افغانیوں کے پاکستان میں داخلے کا عمل شروع
1200 افغان شہریوں کو یکم جون سے پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر داخل ہونے کے لیے ویزے جاری کیے گئے
پاکستانی حکام کی جانب سے سفری دستاویزات کے بغیر سفر کی پابندی میں نرمی کے بعد افغانستان سے پاکستان داخلے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ یکم جون کو پاک افغان طورخم سرحدی چوکی پر آمدورفت کے ایک نئے نظام کو فعال کیا گیا تھا جس کی رو سے کسی بھی شخص کوبلا سفری دستاویزات سرحد پار آمد و رفت کی اجازت نہیں ہوگی۔
پاکستانی حکام نے بتایا کہ جلال آباد میں موجود پاکستانی قونصل جنرل کی جانب سے عارضی طور پر افغانستان سے ٹرانسپورٹرز کو رجسٹرڈ تجارتی مال گاڑیاں پاکستان میں لانے کی اجازت دی گئی تھی۔
اس حوالے سے افغان ٹرانسپورٹرز یونین کے حاجی قاسم عرب نے ڈان کو بتایا کہ افغانستان متصل طورخم میں ہزاروں گاڑیاں، ڈرائیورز کے پاس سفری دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے پھنسی ہوئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے سبزیوں، پھلوں، کوئلہ، صابن اور پتھروں سے بھری ہوئی گاڑیاں روک لی تھیں کیونکہ ان ڈرائیورز کو سفری دستاویزات کے بغیر پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی لیکن پاکستانی قونصل جنرل نے عارضی طور پر اس پابندی میں نرمی کرتے ہوئے انھیں پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی۔
دوسری جانب پاکستانی حکام نے بتایا کہ 1200 افغان شہریوں کو یکم جون سے پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر داخل ہونے کے لیے ویزے جاری کیے گئے ہیں۔
حکام نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ ان پابندیوں کی وجہ سے غیر قانونی طریقے سے پاکستان کی سرحدوں کو پار کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔
متعللقہ خبریں
بھارت، جموں کشمیر میں کشتی الٹنے سے 6 افراد ہلاک
جموں و کشمیر کے شہر سری نگر میں دریائے جہلم پر زیر تعمیر پُل کے پلرسے ٹکرانے کے بعد کشتی الٹ گئی