گرنے والے جہاز پر سوار 16 افراد کی نعشیں برآمد کر لی گئیں

انڈونیشیا کے مسافر بردار طیارے کے ملبے اور نعشوں کی تلاش کا کام جاری ہے، جہاز کے بعض ٹکڑوں سمیت 16 افراد کی نعشوں تک رسائی کر لی گئی ہے

168579
گرنے والے جہاز پر سوار 16 افراد کی نعشیں برآمد کر لی گئیں

گزشتہ ہفتے گرنے والے طیارے کے مسافروں کی نعشوں کو تلاش کرنے کی کاروائیاں جاری ہیں۔
یاد دہے ایئربس A320-200 اتوار کے روز انڈونیشیا کے شہر سورابایا سے سنگاپور جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گئی تھی ، اس پر سوار تمام کے تمام 162 افراد کے ہلاک ہو نے کا خیال پایا جاتا ہے۔
جمعے کے روز مزید لاشیں برآمد کی گئیں جن کے بعد ان کی کل تعداد 16 ہو گئی ہے۔
نا مساعد موسمی حالات کے باعث جائے حادثہ تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ جہاز بحیرۂ جاوا کے اتھلے پانیوں میں ہے۔انڈونیشیا کی امدادی ٹیموں نے تلاش کے کام کے دائرے کو محدود کیا ہے تو سمندر سے برآمد کردہ طیارے کے ٹکڑے حادثے کے مقام کے قریب پہنچنے کا اشارہ دے رہے ہیں۔
فرانسیسی اور سنگاپوری تحقیقاتی ٹیمیں طیارے کے بلیک بکس کو تلاش کرنے کی کاروائیوں میں شریک ہوں گی۔
جہاز کے ملبے کے کئی حصے مل گئے ہیں، جن میں پروں کے حصے بھی شامل ہیں۔ لیکن پانچ دنوں پر محیط تلاش کی بڑی کارروائی کے باوجود ابھی تک جہاز کا مرکزی حصہ تلاش نہیں کیا جا سکا۔ حکام کا اندازہ ہے کہ اکثر مسافروں کی لاشیں اس کے اندر ہوں گی۔
تلاش اور بچاؤ کی سرگرمیوں میں انڈونیشیا، آسڑیلیا، ملیشیا، جنوبی کوریا اور امریکہ کے کئی بحری اور ہوائی جہاز حصہ لے رہے ہیں۔
انڈونیشیا کے تلاش اور بچاؤ کے محکمے کے سربراہ بمبانگ سوئلیستیو نے جمعے کو بتایا کہ ملبہ اور لاشیں بحیرۂ جاوا میں پانچ کلومیٹر کے علاقے میں پھیلی ہوئی ہیں۔
جہاز پر 137 بالغ مسافر، 17 بچے اور ایک شیرخوار بچے کے علاوہ دو پائلٹ اور عملے کے پانچ ارکان سوار تھے۔ ان کی اکثریت کا تعلق انڈونیشیا سے تھا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں