ٹی آر ٹی دستاویزی فلم "مقدس قبضہ" 24 اگست کو نمائش کی جا رہی ہے

فلم کی خصوصی نمائش 24 اگست کو ترکیہ کے مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے استنبول کے اطلس سینما میں کی جائے گی

2177620
ٹی آر ٹی دستاویزی فلم "مقدس قبضہ" 24 اگست کو نمائش کی جا رہی ہے

ٹرکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن 'ٹی آر ٹی' نے "مقدس قبضہHoly Redemption" نامی دستاویزی فلم کے ساتھ  غزّہ میں جاری نسل کشی کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔

دستاویزی فلم میں یہودی آبادکاروں کی، دریائے اردن کے مغربی کنارے میں، فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی، بربریت اور وحشت کو موضوع بنایا گیا ہے۔

ٹی آر ٹی کا ہدف غزّہ میں سالوں سے جاری محاصرے اور تقریباً 10 سالوں سے زائد عرصے سے جاری نسل کشی کو دنیا کے ایجنڈے پر لانا ہے۔ مقدس قبضہ نامی دستاویزی فلم بھی اسی ہدف کی طرف اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔

فلم کی عکس بندی ٹی آر ٹی ورلڈ کی ٹیم نے مقبوضہ فلسطین میں کی ہے۔ فلم کی خصوصی نمائش 24 اگست کو ترکیہ کے مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے استنبول کے اطلس سینما میں کی جائے گی۔

یہ دستاویزی فلم، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کے ایک بڑے حصے کی طرف سے غیرقانونی قبول کی گئی یہودی آباد کاری، یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر روا رکھے گئے مظالم،  وحشت  اور بربریت کو عینی شاہدوں اور فاعلوں  کی نگاہ سے اور نہایت چونکا دینے والے مناظر  اور انٹرویوز کے ساتھ پردہ اسکرین پر لا رہی  ہے۔

فلم کی عکس بندی کے لئے ٹی آر ٹی ورلڈ تحقیقاتی ٹیم 7 اکتوبر کو غزّہ  میں نسل کشی  کے آغاز سے2 ماہ بعد شروع کی گئی۔ ٹی آر ٹی ٹیم نہایت دشوار مرحلے سے گزرنے کے بعد  دریائے اردن کے مغربی کنارے  کے متعصب اسرائیل گروپوں میں شامل ہونے میں کامیاب ہو سکی۔ فلم،فلسطینی زمین  پر قبضے کو تمام تر حقائق  کے ساتھ نگاہوں کے سامنے لا رہی ہے۔ شوٹنگ  کا زیادہ تر حصہ "ہِل ٹاپ یوتھ" نامی متعّصب گروپوں  کی چوکیوں کے اندر فلمایا  گیا ہے۔ یاد رہے کہ ' ہِل ٹاپ یوتھ گروپ' کو   اسرائیلی ذرائع ابلاغ تک "اسرائیلی داعش" کے لقب سے پہچانتے ہیں۔

اسرائیلی ایکٹیوسٹوں، سابق اسرائیلی فوجیوں، متعصب آبادکار لیڈروں اور اسرائیلی پارلیمنٹ اراکین  سے کئے گئے انٹرویو کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی پالیسیوں اور منّظم شکل میں  فلسطینی زمین پر قبضے کو موضوع بنایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں غیر قانونی آبادیاں بنانے کی حکمت عملی اور فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنے کی پالیسی کو منظر عام پر لایا گیا ہے۔

دستاویزی فلم کی خصوصی نمائش میں دنیا بھر سے معروف صحافیوں، ایکٹیوسٹوں اور ماہرین کی شرکت متوقع ہے۔



متعللقہ خبریں