نوبل وقف نے روس، بیلاروس اور ایران کے دعوت نامے منسوخ کر دیئے

دس دسمبر کو متوقع نوبل ایوارڈ تقریب میں شرکت کے لئے روس، بیلاروس اور ایران کے دعوت نامے منسوخ کر دیئے گئے ہیں: نوبل وقف

2032373
نوبل وقف نے روس، بیلاروس اور ایران کے دعوت نامے منسوخ کر دیئے

نوبل وقف نے کہا ہے کہ 10 دسمبر کو متوقع نوبل ایوارڈ تقریب میں شرکت کے لئے روس، بیلاروس اور ایران کے دعوت نامے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔

وقف نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ "سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں متوقع تقریبِ تقسیمِ انعامات میں مذکورہ ممالک کے سفیروں کو دیئے گئے دعوت ناموں پر ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس ردعمل کو پیش نظر رکھتے ہوئے روس، بیلاروس اور ایران کے دعوت نامے منسوخ کر کے 2022 کے پروٹوکول پر عمل کیا جائے گا"۔

نوبل وقف نے 31 اگست کو، 10 دسمبر کو متوقع، نوبل ایوارڈ تقریب میں روس، بیلاروس اور ایران کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس فیصلے پر حکومت، حزب اختلاف اور شاہی کنبے کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔

سویڈن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی TTکے مطابق وزیر اعظم  الف کرسٹرشن نے کہا ہے کہ "قدرتی طور پر نوبل ایوارڈ کی تقریب کے مدعوئین کا فیصلہ نوبل وقف خود کرتا ہے لیکن دیگر متعدد افراد کی طرح مجھے بھی روس کو مدعو کرنے کے فیصلے پر بہت حیرت ہوئی ہے۔ مجھے احساس ہے کہ اس دعوت نے سویڈن اور یوکرین میں بہت سے انسانوں کو آزردہ کیا ہے"۔

سویڈن کے شاہ کارل 16 ویں گسٹوف نے بھی اس فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا اور  کہا تھا کہ وہ تقریب میں اپنی شمولیت  پر نظر ثانی کریں گے۔

سویڈن لیبرل پارٹی  کی اسمبلی ممبر کیرن کارلسبرو نے بھی کہا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب یوکرین کے ثقافتی مراکز پر بم برسائے جا رہے ہیں روس کوتقسیم ایوارڈ  جیسی جاذب پارٹی  میں مدعو کر کے نوبل وقف ایک خطرناک مثال تشکیل دے رہا ہے۔

واضح رہے کہ روس اور بیلاروس کو 'روس کے یوکرین پر قبضے' کی وجہ سے اور ایران کو 'ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں' کی وجہ سے گذشتہ سال بھی نوبل ایوارڈ تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں