گزشتہ 30 سالوں میں اسپین میں مسلمان نفوس میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے، اسلامی کمیشن

سرکاری ریکارڈ کے مطابق 25 لاکھ، اور غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، تقریباً 3 ملین مسلمان اسپین میں اباد ہیں

1964761
گزشتہ 30 سالوں میں اسپین میں مسلمان نفوس میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے، اسلامی کمیشن

اسپین میں مقیم مسلمانوں کی آبادی میں گزشتہ 30 سالوں میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔

اسپین کے اسلامی کمیشن کے سیکرٹری محمد اجانہ نے انادولو ایجنسی کو اسپین میں مسلمانوں کی عمومی زندگی اور رمضان المبارک کے موقع پر انہیں درپیش مسائل کے بارے میں بیانات دیے۔

انہوں  نے بتایا کہ"گزشتہ 30 سالوں میں اسپین میں مسلمانوں کی آبادی میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق 25 لاکھ، اور غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، تقریباً 3 ملین مسلمان اسپین میں رہتے ہیں۔ "ملک میں 10 لاکھ سے زیادہ مسلمان ہسپانوی شہری ہیں، ان میں سے کچھ تارکین وطن ہیں اور ان کا دوسرا حصہ مکمل طور پر ہسپانوی ہے۔"

ملک میں مراکش ، پاکستان، بنگلہ دیش، سینیگال اور الجزائر  نژاد مسلمان مقیم ہونے کا ذکر کرنے والے اسلامی کمیشن کے سیکرٹری نے بتایا کہ  اسپین میں مسلمانوں  کی اکثریت  کاتالونیا، ویلنسیا، اندلس اور میڈرڈ جیسے صنعت  یافتہ شہروں میں آباد ہے۔

دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح اسپین کے مسلمانوں کے لیے بھی ماہ رمضان خصوصی اہمیت کا حامل ہونے  پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ   مسلم شہریوں کی اکثریت کے مقیم ہونے والے سیوتا اور میلیا میں  چند برس  قبل  عید الفطر اور عید الضحی کے موقع پر ایک دن کی سرکاری چھٹی  کے حق کو  ہم ملک کے دیگر شہروں میں مقیم  مسلمانوں کے لیے بھی  دیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ 1992 میں ملک میں تعاون کے معاہدے کے ذریعے مسلمانوں کے سماجی اور قانونی حقوق کی ضمانت دی گئی تھی، اجانا نے کہا کہ اس کے باوجود بہت سے مسائل حل کے منتظر ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مسلمان  دشمنی کے  معاملے  میں یورپ کے دیگر ممالک کے مقابلے میں  اسپین کی صورتحال  نسبتا  ً کہیں زیادہ بہتر ہے،  ہمیں ہر چیز کے باوجود نفرت آمیز  بیانات   کے برخلاف ہمیشہ کہیں زیادہ  احتیاط برتنے اور تدابیر  کا دامن ہاتھ سے نہیں  چھوڑنا چاہیے۔



متعللقہ خبریں