جسٹس عائشہ ملک کا نام دنیا کی 100 بااثر خواتین میں شامل

برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے گزشتہ  روز رواں سال کے لیے دنیا بھر کی 100 بااثر اور متاثر کن خواتین کی فہرست جاری کردی گئی ہے، اس فہرست میں عدالت عالیہ  پاکستان کی واحد خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کا نام بھی شامل ہے

1916268
جسٹس عائشہ ملک کا نام دنیا کی 100 بااثر خواتین میں شامل

عدالت عظمی پاکستان کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ اے ملک کو برطانوی نشریاتی ادارے نے100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے گزشتہ  روز رواں سال کے لیے دنیا بھر کی 100 بااثر اور متاثر کن خواتین کی فہرست جاری کردی گئی ہے، اس فہرست میں عدالت عالیہ  پاکستان کی واحد خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کا نام بھی شامل ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے جسٹس عائشہ ملک کی تعریف میں لکھاکہ عدالت عالیہ  میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے ججز کے لیے تربیتی سیشنز بھی کرواتی ہیں اور پاکستان میں خواتین  منصفین کے لیے کانفرنسوں کا افتتاح بھی کر چکی ہیں، جن میں انصاف اور صنفی نقطہ نظر سمیت دیگر اہم مسائل پر بحث کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

اس حوالے سےجسٹس عائشہ ملک کا کہنا ہے کہ خواتین کو ایک نیا بیانیہ تیار کرنا چاہیئے، جس میں ان کے اپنے نقطۂ نظر اور تجربے کا اشتراک ہو، ان کی اپنی کہانی شامل ہو۔

پاکستان کے عدالتی نظام کی میں پہلی بار رواں سال کے آغاز میں ایک 56 سالہ خاتون جسٹس عائشہ ملک نے عدالت عالیہ کی جج کے طور پر حلف اٹھا کر نئی تاریخ رقم کی۔ 

عدالت عظمیٰ میں عائشہ ملک کی اس پروموشن کو شہریوں، ملک اور بیرون ملک سیاست دانوں، اورحقوق نسواں کے کارکنوں کی جانب سے بےحد پذیرائی ملی۔

جسٹس عائشہ ملک نے اپنی تعلیم کراچی، لاہور، پیرس، نیویارک اور لندن کے مختلف اسکولوں سے مکمل کی۔

انہوں نے کراچی کے گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس سے گریجویئشن کیا، لاہور کے پاکستان کالج آف لاء سے ایل ایل بی کیا، اس کے بعد وہ ایل ایل ایم کے لیے ہارورڈ لاء اسکول گئی



متعللقہ خبریں