امریکہ، لاس اینجلس میں کئی دنوں سے لگی آگ سے جانی نقصان میں مزید اضافہ
ملک میں 16 روز سے لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں کئی دنوں سے لگی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 28 ہو گئی ہے۔
امریکی پریس میں شائع خبروں کے مطابق ملک میں 16 روز سے لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
لاس اینجلس کاؤنٹی کے میڈیکل ایگزامینر آفس کے مطابق آگ سے مرنے والوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔
کیلیفورنیا کے محکمہ جنگلات اور فائر پروٹیکشن کے اعداد و شمار کے مطابق پالیسیڈس علاقے میں لگنے والی آگ کہ جس نے قریب 24,000 ایکڑ رقبے کو راکھ کے ڈھیر میں بدل دیا ہے کے 65 فیصد پر قابو پالیا گیا ہے ، جبکہ تقریباً 14000 ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے علاقے کو اپنے زیر اثر لینے والے آگ کے 89 فیصد کو بجھا دیا گیا ہے۔
جنوبی کیلیفورنیا کے علاقے سان دیاگو میں تیز آندھی کے باعث گزشتہ روز لگنے والی لیلک آگ نے تقریباً 85 افراد کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا۔
حکام نے بتایا کہ لیلک آگ، 50 فیصد پر قابو پا لیا گیا ہے جس میں تقریباً 200 فائر فائٹرز نبرد آزما ہیں۔
7 جنوری کی صبح لاس اینجلس کے پیسیفک پیلیسیڈس کے علاقے میں شروع ہونے والی اور تیزی سے آس پاس کے علاقوں، خاص طور پر ایٹن، ہرسٹ، سن سیٹ اور ووڈلے کے علاقوں میں پھیلنے والی جنگل کی آگ سے ہونے والے کل نقصان اور معاشی نقصان کا تخمینہ 250 تا 275 ارب ڈالر کے قریب لگایا گیا ہے۔