روس: ہم نے شام کی عبوری حکومت سے ملاقات کی ہے
ہم نے، شام میں بعث حکومت کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی، عبوری حکومت کے ساتھ رابطہ کیا ہے: میخائل بوگدانوف
روس کے صدر ولادی میر پوتن کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ و افریقہ اور نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے کہا ہے کہ "ہم نے، شام میں بعث حکومت کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی، عبوری حکومت کے ساتھ رابطہ کیا ہے"۔
میخائل بوگدانوف نے دارالحکومت ماسکو میں شام کی حالیہ صورتحال کے بارے میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
انہوں نے، اتوار کے روز شام میں بعث حکومت کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی، عبوری حکومت کے ساتھ رابطے کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ "دارالحکومت دمشق میں کام کرنے والی سیاسی کمیٹی کے ساتھ ایک ہوٹل میں ملاقات کی گئی ہے۔ وہ، سفارتی مشن کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں۔ ہمارے سفارت خانے کے نمائندے بھی ان کے ساتھ ملے ہیں"۔
بوگدانوف نے کہا ہے کہ ملاقات میں خاص طور پر روس کے سفارتی مشن اور شام میں روسی شہریوں کے تحفظ کے امور پر بات چیت کی گئی ہے۔
انہوں نے رابطوں کے مثبت انداز میں آگے بڑھنے کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ " امید ہے کہ جو وعدے کئے گئے ہیں ان پر کاربند رہا جائے گا"۔
شام میں روسی فوجی اڈوں کی صورتحال کے بارے میں میخائل بوگدانوف نے کہا ہے کہ "یہ اڈے شام کی سرزمین پر ہیں۔ فی الحال اس بارے میں کوئی اور فیصلہ نہیں کیا گیا۔ یہ اڈے وہاں شامی حکومت کی درخواست پر قائم کیے گئے تھے۔ ہمارا مقصد دہشت گردوں اور داعش کے خلاف لڑائی تھا۔ سب اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی اور داعش کے باقیات کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔ ان مشترکہ کوششوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے"۔
بوگدانوف نے اس تناظر میں دعوی کیا ہے کہ شام کے صوبے لاذقیہ میں واقع روس کی حمیمیم ایئر بیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
متعللقہ خبریں
لاس اینجلس میں وسیع پیمانے کی آتشزدگی کے باعث تعلیمی سرگرمیاں معطل
آگ سے تباہ ہونے والے کچھ اسکولوں کی تعمیر نو میں دو سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے