شام میں 250 مقامات پر اسرائیلی فضائی حملے

اسد حکومت کی معزولی کے بعد شام کے 250 مقامات پر کئے گئے فضائی حملوں میں  سینکڑوں جنگی طیارے اور ڈرون استعمال کیے گئے ہیں: یدیعوت آحرونوت

2218975
شام میں 250 مقامات پر اسرائیلی فضائی حملے

اسرائیلی فوج نے 61 سالہ بعث حکومت کے خاتمے کے بعد شام بھر میں کم از کم 250 اہداف پر فضائی حملے کیے ہیں۔

 اسرائیل فوجی ریڈیو کی خبر میں کہا گیا ہے کہ بشار الاسد حکومت گرنے کے بعد شام پر فضائی حملہ کیا گیا ہے جو اسرائیلی تاریخ کے 'بڑے  ترین' فضائی حملوں میں سے ایک تھا۔

 خبر میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے فضائی حملے کر کے  شام میں 250 اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ان اہداف میں اسد فوج کے فوجی اڈے، درجنوں جنگی طیارے، زمین سے ہوا میں مار کرنے والے درجنوں میزائل سسٹم، ہتھیاروں کے پیداواری مقامات اور ذخیرے شامل ہیں۔

روزنامہ 'یدیعوت آحرونوت' کے مطابق "اسرائیل نے 50 سال سے زائد عرصے کے بعد پہلی بار شام کے تمام فضائی اڈوں پر حملہ کیا ہے۔ اسد حکومت کی معزولی کے بعد  شام کے مختلف علاقوں میں کئے گئے ان حملوں میں  سینکڑوں جنگی طیارے اور ڈرون استعمال کیے گئے ہیں۔

اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج  ،وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور وزیر دفاع یسرائیل کٹز کے احکامات پر، مقبوضہ گولان پہاڑیوں کے بفر زون  میں داخل ہوگئی ہے۔ نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں بعث حکومت کے خاتمے کے بعد گولان پہاڑیاں "ہمیشہ کے لئے اسرائیل کا ناقابل تقسیم حصہ"بن گئی ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 سے شام کی گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔ 1974 میں اسرائیل اور شام کے درمیان طے پانے والے عسکری  انخلا کے معاہدے کے تحت محفوظ  اور ہتھیاروں سے پاک علاقے کی سرحدیں متعین کی گئی تھیں۔



متعللقہ خبریں