امریکہ: ہم، شام کے مشرق میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھیں گے
ہم، مشرقی شام میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھیں گے اور اس کا مقصد داعش کی دائمی شکست کو یقینی بنانا ہے: پینٹاگون
امریکہ وزارت دفاع 'پینٹاگون' نے اعلان کیا ہے کہ "ہم، شام کے مشرق میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھیں گے"۔
امریکا کے ذمہ دار برائے مشرق وسطیٰ امور 'نائب وزیر دفاع ڈینیئل شیپرو 'نے کہا ہےکہ "شام کے مشرق میں امریکہ کی فوجی موجودگی کو برقرار رکھا جائے گا تاکہ دہشت گرد تنظیم داعش کو دوبارہ پنپنے سے روکا جا سکے۔ منامہ ڈائیلاگ سیکیورٹی کانفرنس میں بیان دیتے ہوئے شیپرو نے کہا ہے کہ "ہم، مشرقی شام میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھیں گے اور اس کا مقصد داعش کی دائمی شکست کو یقینی بنانا ہے"۔
دریں اثنا، امریکہ کے مرکزی کمانڈ دفتر 'سینٹ کوم' نے شام میں داعش کے دہشت گردوں کے کیمپوں پر حملے کی اطلاع دی ہے۔ سینٹ کوم نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم 'ایکس' پر شام میں اپنی سرگرمیوں سے متعلق بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ شام کے وسطی علاقوں میں داعش کے کیمپوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ امریکی فضائیہ کے مختلف طیاروں کا استعمال کر کے 75 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ آپریشن میں نقصان کی جانچ کے لئے کام جاری ہے اور کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا۔
مزید کہا گیا ہے کہ اس حملے کا مقصد داعش کو، شام میں موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر ،دوبارہ منظم ہونے سے روکناتھا۔
واضح رہے کہ 27 نومبر کو شام میں حکومتی قوتوں اور مخالف مسلح گروپوں کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئی تھیں۔ 7 دسمبر کو دارالحکومت دمشق میں داخل ہونے والے گروپوں کو عوامی حمایت حاصل ہونے کے بعد حکومت ، دمشق اور دیگر کئی علاقوں کا، کنٹرول مکمل طور پر کھو بیٹھی تھی اور کل ملک میں بعث پارٹی کے 61 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہو گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
امریکہ سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے والی پروازیں شروع
فوجی طیارے پر سواری کے لیے قطار میں کھڑے لوگوں کی تصوییں وائرل