جنوبی کوریا : مارشل لا کی تجویز دینے والے وزیر دفاع مستعفی
جنوبی کوریا میں صدر یون سوک یول نے وزیر دفاع کم یونگ ہیون کا استعفیٰ قبول کر لیا جنہوں نے انہیں 3 دسمبر کی رات مارشل لاء کے اعلان کی تجویز پیش کی تھی
جنوبی کوریا میں صدر یون سوک یول نے وزیر دفاع کم یونگ ہیون کا استعفیٰ قبول کر لیا جنہوں نے انہیں 3 دسمبر کی رات مارشل لاء کے اعلان کی تجویز پیش کی تھی۔
صدارتی دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یون نے وزیر دفاع کم کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔
صدر یون کی جانب سے اعلان کردہ مارشل لا چند گھنٹوں کے اندر ہی پارلیمان اور کابینہ کی منظوری سے اٹھا لیا گیا۔
گزشتہ روز ایک تحریری بیان میں وزیر دفاع کم جونگ ہیون نے مارشل لاء کے اعلان سے عوام میں بے چینی اور افراتفری پیدا کرنے پر اپنے شہریوں سے معافی مانگی تھی۔ کم ہیون کا کہنا تھا کہ 'مارشل لا کے حوالے سے اپنے فرائض سرانجام دینے والے فوجیوں کو وزیر کی جانب سے تمام ہدایات موصول ہوئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے پوری ذمہ داری قبول کی اور یون کو استعفیٰ دینے کے ارادے سے آگاہ کیا۔
وزیر دفاع کم جونگ ان کے استعفے کے اعلان سے قبل ہی حزب اختلاف کی جماعتوں نے پارلیمان میں ایک تحریک پیش کی جس میں یون کے مواخذے کا عمل اس بنیاد پر شروع ہوا کہ مارشل لاء کا اعلان غیر قانونی تھا۔
وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ وزیر کم نے یون کو مارشل لاء کا اعلان کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ صدارتی حفاظتی سروس کے سابق سربراہ کم کو یون کے قریب سمجھا جاتا ہے۔
یون نے سعودی عرب میں متعین سفیر چوئی بیونگ ہوک کو وزیر دفاع کے عہدے کے لیے نامزد کیا۔ ایک ریٹائرڈ جنرل چوئی نے 2019-2020 میں جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ افواج کے کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں تھیں۔
متعللقہ خبریں
امریکہ میں ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور کا آغاز، تہنیتی پیغامات کا سلسلہ جاری
ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ یوکرین پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، ولادیمر پوتن
امریکہ میں "انتہائی سرخ پرچم" وارننگ جاری کر دی گئی
خشک اور تیز ہواوں کی وجہ سے لاس اینجلس میں "انتہائی سرخ پرچم" وارننگ جاری کر دی گئی