روسی وزیر دفاع شمالی کوریا میں،مشترکہ تعاون پر غور
ملاقات میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان قابل اعتماد بات چیت روس اور شمالی کوریا کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے، فوجی تعاون سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات فروغ پا رہے ہیں
روس کے وزیر دفاع آندرے بیلوسوف اور شمالی کوریا کے وزیر دفاع نو کوانگ چول نے دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
بیلوسوف نے شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ کے دورے کے دوران شمالی کوریا کے وزیر دفاع نو کوانگ سے ملاقات کی۔
ملاقات کے آغاز میں اپنے بیان میں بیلوسوف نے کہا کہ شمالی کوریا ایک دوست ملک ہے اور کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان قابل اعتماد بات چیت روس اور شمالی کوریا کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے، فوجی تعاون سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات فروغ پا رہے ہیں۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جون میں روس اور شمالی کوریا کے درمیان ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے ، بیلوسوف نے کہا کہ یہ معاہدہ شمال مشرقی ایشیا میں مستحکم کردار ادا کرتا ہے ، خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے میں مثبت کردار ادا کرتا ہے ، اور جوہری ہتھیاروں کے استعمال سمیت جزیرہ نما کوریا میں دوبارہ جنگ کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
یہ معاہدہ یوریشیا میں نئے سکیورٹی نظام کی بنیاد ہے۔
شمالی کوریا کے وزیر دفاع نو کوانگ نے کہا کہ وہ روس کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں اور وہ ان تعلقات کو مسلسل مضبوط بنانا چاہتے ہیں اور کہا کہ دونوں ممالک کی وزارت دفاع کے درمیان تعاون فروغ پا رہا ہے۔