عوامی خدمات فراہم کرنے والے کاروباری مراکز کو جنگی منظر نامے کے لیے تیار رہیں، نیٹو
مزاحمت کا تعلق محض فوجی صلاحیت سے نہیں ہوتا، تمام موجودہ سازو سامان کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا سکتا ہے
نیٹو عسکریکمیٹی کے چیئرمین ایڈمرل راب باؤر نے کہا، "عوامی خدمات فراہم کرنے والے کاروباری مراکز کو جنگی منظر نامے کے لیے تیار رہنے اور اس کے مطابق اپنی پیداوار اور تقسیم کے نیٹ ورک کا تعین کرنا چاہیے۔"
راب باؤر نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپین پالیسی سینٹرکی جانب سے منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ مزاحمت کا تعلق محض فوجی صلاحیت سے نہیں ہوتا، تمام موجودہ سازو سامان کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ"ہم اس کا اندازہ تخریب کاری کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں۔ یورپ نے اسے اپنی توانائی کی فراہمی میں دیکھا ہے۔ ہم سمجھتے تھے کہ ہمارا معاہدہ روسی گیس پروم فرم سے ہے، لیکن درحقیقت یہ معاہدہ (روسی صدر ولادیمیر) پوتن کے ساتھ تھا۔ یہی حقیقت بنیادی ڈھانچے اور چینی نژاد سازو سامان کے لیے بھی لاگو ہوتی ہے، پورا کنٹرول چینی صدر شی جن پنگ کے ہاتھ میں ہے۔"
باؤر نے خبردار کیا کہ یورپ اور امریکہ میں کاروباری حلقوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ وہ جو کاروباری فیصلے کرتے ہیں اس کے ان کے ممالک کی سلامتی کے لیے اسٹریٹجک نتائج ہوتے ہیں۔ لہذا انہیں چاہیے کہ وہ کسی جنگی سناریو کے لیے تیاریاں کریں اور اپنی پیداوار اور تقسیم کے نیٹ ورک کا تعین اس کو مد نظر رکھتے ہوئے کریں۔