اسرائیل، غزہ میں بھوک اور غذائی کمی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے: انروا
صد افسوس کہ غزہ کے شمالی حصے میں قحط کا امکان کوئی اچھنبے کی بات نہیں رہی: فلپ لزارینی
اقوام متحدہ کی، فلسطینی مہاجرین کے لئے امداد و تعمیر نو کی ایجنسی 'انروا' کے جنرل کمشنر 'فلپ لزارینی' نے کہا ہے کہ "اسرائیل، غزہ میں بھوک اور غذائی کمی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے"۔
لزارینی نےجاری کردہ بیان میں کہا ہے "صد افسوس کہ غزہ کے شمالی حصے میں قحط کا امکان کوئی اچھنبے کی بات نہیں رہی"۔
لزارینی نے اسرائیل کے بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر نے کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ یہ صورتحال غزہ کے فلسطینیوں کو، بشمول حیاتی سطح کی غذا کے، تمام بنیادی ضروریات سے محروم کر رہی ہے"۔
لزارینی نے کہا ہے کہ "غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی امداد ناکافی ہے۔ روزانہ اوسطاً 30 سے کچھ زیادہ ٹرک علاقے میں داخل ہو پا رہے ہیں اور یہ یومیہ ضرورت کا صرف 6 فیصد ہے"۔
لزارینی نے، غزہ کے شمالی حصے میں باقاعدہ اور مسلسل امدادی ٹرکوں کی آمد کی اجازت کے لیے سیاسی فیصلے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے غذائی تحفظ درجہ بندی کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ غزہ کے شمالی حصے میں قحط کا امکان قریب ہے۔