اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت برطانیہ کے سپرد
برطانیہ دورِ صدارت کے دوران مشرق وسطیٰ، روس-یوکرین جنگ اور سوڈان پر توجہ مرکوز کرے گا
برطانیہ نے سوئٹزرلینڈ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی معینہ مدتی صدارتی امور سنبھال لیے ہیں۔
اقوام متحدہ میں برطانیہ کی مستقل نمائندہ باربرا ووڈورڈ نے اپنے ملک کی سلامتی کونسل کی صدارت کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس کی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ برطانیہ نے انتہائی مشکل دور میں سوئٹزرلینڈ سے صدارتی فرائض حاصل کیے ہیں ، ووڈورڈ نے کہا کہ ہم دوسری جنگِ عظیم کے بعد سب سے زیادہ تنازعات کے دور سے گزر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مدت صدارت کے دوران، برطانیہ مشرق وسطیٰ، روس-یوکرین جنگ اور سوڈان پر توجہ مرکوز کرے گا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید بڑھانا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے، ووڈورڈ نے کہا کہ یہ معاملہ ان کے دورِ صدارت میں ایجنڈے پر رہے گا۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ دنیا بھر میں 339 ملین افراد کو اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کی طرف سے فراہم کی جانے والی انسانی امداد کی ضرورت ہے، ووڈورڈ نے کہا کہ اقوام متحدہ دنیا کے بہت سے حصوں میں سرگرم ہے، لیکن خاص طور پر فلسطینیوں کے لیے اس کی اہمیت کافی زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کا کوئی متبادل نہیں اور ایجنسی کے خلاف اسرائیل کا قانون "غلط فعل " ہے، "صرف فلسطینیوں کو ہی نہیں، بلکہ ہم سب کو اقوام متحدہ کی ضرورت ہے۔"
متعللقہ خبریں
بشارالاسد کی ناکامی اس کے حل کے لیے آمادہ نہ ہونے کے باعث ہوئی ہے، امریکہ
امریکہ، شامیوں کی طرف سے انجام پانے والے جامع اور پرامن منتقلی کے عمل کی حمایت کرتا ہے