ایران پر اسرائیلی حملے کی امریکی خفیہ تفصیلات منظر عام پر آگئیں

لیک ہونے والی دستاویزات میں اسرائیلی فضائیہ کے اڈوں پر حالیہ سرگرمیوں، حملہ آور منصوبوں اور اسلحہ و مہمات کی فراہمی سے متعلق حکمت عملی کی تفصیلات درج ہیں، جن کا مقصد ایران پر حملہ کرنا سمجھا جا رہا ہے

2200720
ایران پر اسرائیلی حملے کی امریکی خفیہ  تفصیلات منظر عام پر آگئیں

اسرائیل کی ایران پر ممکنہ حملہ آوری کی تیاریوں سے متعلق امریکی خفیہ دستاویزات کے ٹیلیگرام پر لیک ہونے کا معاملہ تنازعات کی زد میں آ گیا ہے۔

ایران سے تعلق رکھنے والے ٹیلیگرام چینل پر شائع کی گئی پوسٹ کے مطابق "امریکی خفیہ  ذرائع نے ہمیں 15-16 اکتوبر کی نیشنل جیو-اسپیشل انٹیلی جنس ایجنسی کی انتہائی حساس اور خفیہ دستاویزات فراہم کی ہیں جن میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر وسیع پیمانے پر حملے کی تیاریوں کی تفصیلات موجود ہیں۔

لیک ہونے والی دستاویزات میں اسرائیلی فضائیہ کے اڈوں پر حالیہ سرگرمیوں، حملہ آور منصوبوں اور اسلحہ و مہمات کی فراہمی سے متعلق حکمت عملی کی تفصیلات درج ہیں، جن کا مقصد ایران پر حملہ کرنا سمجھا جا رہا ہے۔

دستاویزات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی افواج نے اس ہفتے کے دوران جنگی طیاروں، ڈرونز اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے ساتھ فوجی مشقیں کی ہیں۔

یروشلم پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ایک اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار، جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی کہا کہ اسرائیلی دفاعی ادارے اس معاملے سے بخوبی آگاہ ہیں اور اسے انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکام اگرچہ اس واقعے کو "انتہائی سنجیدہ" قرار دے رہے ہیں، تاہم ان کا خیال ہے کہ یہ لیک اسرائیل کے منصوبوں پر کوئی خاص اثر نہیں ڈالے گی۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جرمنی کے دورے کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس میں ایک صحافی کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ کو اسرائیل کے ایران پر ممکنہ حملے کے طریقہ کار اور وقت کے بارے میں کوئی معلومات ہیں  تو انہوں نے  اس سوال کا مثبت جواب دیا تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر امریکہ اسرائیل کی اس کارروائی میں معاونت کرتا ہے تو ایران میں کسی بھی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔



متعللقہ خبریں