یہودیوں کےلیے 7 اکتوبر ہولوکاسٹ کے بعد مہلک ترین دن تھا:بائیڈن

جو بائیڈن نے ایک بیان میں حماس کے حملوں میں 1200 سے زائد اسرائیلیوں کی ہلاکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہودیوں کے لیے 7 اکتوبر ہولوکاسٹ کے بعد سب سے مہلک دن تھا۔

2195988
یہودیوں کےلیے 7 اکتوبر ہولوکاسٹ کے بعد مہلک ترین دن تھا:بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی  مسلح  شاخ عز الدین القسام  بریگیڈ کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے حوالے سے اپنے بیان میں غزہ میں گزشتہ ایک سال سے جاری نسل کشی کا ذکر نہیں کیا۔

جو بائیڈن نے ایک بیان میں حماس کے حملوں میں 1200 سے زائد اسرائیلیوں کی ہلاکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہودیوں کے لیے 7 اکتوبر ہولوکاسٹ کے بعد سب سے مہلک دن تھا۔

 اپنے بیان میں بائیڈن نے کہا کہ 250 سے زائد افراد کو قیدی بنایا گیا ، ان میں 12 امریکی بھی شامل ہیں۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ حملے کے فورا بعد اسرائیل گئے تھے اور انہوں نے اس کے بعد سے ہر سیاسی اور فوجی لحاظ سے تل ابیب کی بھرپور حمایت کی ہے۔

اسی بیان میں بائیڈن نے 7 اکتوبر کے بعد کے عرصے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی جانب توجہ مبذول کرائی اور اس بات کا ذکر کیے بغیر کہ 42 ہزار افراد ہلاک ہوئے اور کہا کہ تنازعے کے اس سال میں بہت سے فلسطینیوں کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

بائیڈن نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے 42 ہزار سے زائد فلسطینیوں کا ذکر نہیں کیا اور دعویٰ کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہے کیونکہ حماس بے گناہ شہریوں کے درمیان چھپی ہوئی تھی اور ان میں شامل تھی۔

بائیڈن نے دلیل دی کہ  وہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے کام جاری رکھے ہوئے   اور وہ  اسرائیل اور لبنان کے تنازعات کے سفارتی حل کی حمایت کرتے ہیں۔

 دوسری جانب، اس موضوع پر تحریری بیان دینے والی امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اسرائیل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

 ہیرس نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی پر تبصرہ کیے بغیر اپنے بیان میں کہا کہ بے گناہ لوگوں کے مصائب کو ختم کرنے کے لئے جنگ بندی اور قیدیوں کے معاہدے کا وقت طویل عرصے سے زیر التوا ہے۔

 



متعللقہ خبریں