جنگ بندی کی بحالی میں نیتین یاہو کی کوششیں ناکافی ہیں: بائیڈن

امریکی صدر بائیڈن نے غزہ کے معاملے پر اپنی قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ بات چیت میں باور کرایا کہ نیتن یاہو قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتا طے پانے کے لیے کافی کوششیں نہیں کر رہے ہیں

2182765
جنگ بندی کی بحالی میں نیتین یاہو کی کوششیں ناکافی ہیں: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی اور اسیروں کی رہائی کےلیے پیش رفتوں پرغور کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے واضح کیا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے حتمی سمجھوتے کے حوالے سے حکمت عملی متعین کرنے کے لیے قومی سلامتی کی ٹیم کے ساتھ اجلاس منعقد کیا ہے جس میں یرغمالیوں کی رہائی یقینی بنانے کے لیے جاری کوششوں میں آئندہ کے اقدامات زیر بحث آئے جن میں دونوں مذاکرات کار ممالک  قطر اور مصر کے ساتھ مشاورت جاری رکھنا شامل ہے۔

ایک جانب غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی  کے لیے ثالثین آخری سمجھوتے پر غور کر رہے ہیں تو دوسری جانب اسرائیل میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف غصے کی لہر میں شدت آ رہی ہے جبکہ ان پر قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے ۔

وائٹ ہاؤس سے پیٹسبرگ روانہ ہونے سے پہلے بائیڈن نے باور کرایا کہ نیتن یاہو قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتا طے پانے کے لیے کافی کوششیں نہیں کر رہے ہیں۔

بائیڈن نے واضح کیا کہ ہم نیتن یاہو کے ساتھ مذاکرات نہیں کر رہے ہیں بلکہ میں مصر اور قطر میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہوں۔

امریکی نیوز ویب سائٹ axios کے مطابق، یہ اس جانب اشارہ ہے کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے پیش کردہ سابقہ حتمی تجویز اسرائیل کے ساتھ مزید مشاورت کے بغیر مصر اور قطر کے سامنے پیش کی جائے گی۔

 یاد رہے کہ نیتن یاہو نے گزشتہ روز یہ عزم دہرایا تھا کہ اسرائیلی فوج فلاڈلفی راہداری سے باہر نہیں جائے گی۔

 واضح رہے کہ  یہ مصر کے ساتھ غزہ کی پٹی کی جنوبی سرحد پر پھیلی 14.5 کلو میٹر طویل ایک تنگ پٹی ہے۔



متعللقہ خبریں