امریکہ: اسرائیل کے دفاع کی خاطر ہم جنگ کے لئے بھی تیار ہیں
امید ہے کہ ہمیں اپنی جنگی صلاحیتیں استعمال کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ لیکن اگر ہمیں اسرائیل کے دفاع کے لئے جنگ کرنا پڑی تو ہم جنگ کریں گے: پینٹاگون
امریکہ وزارتِ دفاع 'پینٹاگون' نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے حالات نہایت گھمبیر ہیں اور ایسے میں ایران کی طرف سے کسی ممکنہ حملے کے لئے بھی ہم تیار ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان پیٹ رائڈر نے معمول کی پریس کانفرنس میں اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت مشرق وسطیٰ کی صورتحال نہایت گھمبیر ہے۔ اس وجہ سے وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے علاقے میں اضافی دفاعی اسلحہ اور ایمونیشن بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا رواں ہفتے میں ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ ممکن ہے؟ رائڈر نے کہا ہے کہ "بلاشبہ ممکن" ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ہم صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا، اس جوابی حملے کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ میں حملے کے وقت سے متعلق، اندازے یا افواہ جیسی، کوئی بات نہیں کہوں گا۔ یہی وجہ ہے کہ بس ہمارا تیار ہونا ضروری ہے اور ہم تیار ہیں"۔
رائڈر نے کہا ہے کہ کوئی بھی علاقائی تناو میں اضافے کا یا جنگ کے علاقائی جنگ میں تبدیلی کا خواہش مند نہیں ہے۔ ڈپلومیسی کے لئے کوئی بھی وقت تاخیر شمار نہیں ہوتا۔ یعنی امید ہے کہ ہمیں اپنی جنگی صلاحیتیں استعمال کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ لیکن اگر ہمیں اسرائیل کے دفاع کے لئے جنگ کرنا پڑی تو ہم جنگ کریں گے"۔
واضح رہے کہ حماس سیاسی بیورو کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں قاتلانہ حملہ کر کے شہید کر دیا گیا تھا۔ ایران اور حماس نے اسرائیل کو حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور تہران نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ تل ابیب انتظامیہ کو اس کا جواب دیا جائے گا۔
پینٹاگون نے ، ایران کے اسرائیل پر کسی جوابی حملے کے سدّباب کے لئے، رواں مہینے کے آغاز میں جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اضافی فوجی متعین کرے گا۔
متعللقہ خبریں
نائجیریا، گنجائش سے زیادہ مسافروں کے سوار ہونے والی کشتی غرقاب 41 افراد ہلاک
گمی قصبے سےاپنے فارموں کو جانے والے 53 افراد کے سوار ہونے والی کشتی دریا میں الٹ گئی۔