اسلامی تعاون تنظیم سمیت متعدد عالمی تنظیموں کی غزہ کو امداد کی ترسیل کی اپیل
"غزہ میں ہزاروں جانوں کے ضیاع کے علاوہ، ہمیں بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کا سامنا ہے



اسلامی تعاون تنظیم نے فلسطینی عوام کو فوری امداد اور بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کو روکنے کی ذمہ داری قبول کرے۔
او آئی سی کے ویب پیج پر تحریری بیان کے مطابق تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک سمیت کئی بین الاقوامی اداکاروں کو پیغام بھیجا ہے۔
ان پیغامات میں طحہٰ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو روکنے کی ذمہ داری قبول کرے اور جنگی جرائم کے شکار فلسطینی عوام کو فوری امداد اور بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
طحہ نے یہ بھی کہا کہ "غزہ میں ہزاروں جانوں کے ضیاع کے علاوہ، ہمیں بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کا سامنا ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر تباہ کیا گیا اور لاکھوں لوگوں کو ملک بدر کرنے پر مجبور کیا گیا۔"
ورلڈ فوڈ پروگرام کا یہ بھی کہنا ہے کہیومیہ 40 ٹریلر غزہ میں داخل ہونے چاہئیں تاکہ اس کے انسانی ہمدردی کی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کیا جا سکے اور اگلے 2 ماہ میں11 لاکھ افراد تک خوراک کی امداد پہنچائی جا سکے۔
ڈبلیو ایف پی کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں ایندھن کی شدید قلت ہے، جس کی وجہ سے خوراک کی امداد بند ہو جائے گی، اور اگر ایندھن کی سپلائی نہ ہوئی تو ڈبلیو ایف پی کے ساتھ کام کرنے والے تندور روٹیاں تیار کرنے کے قابل نہیں رہیں گے، جس سے ہزاروں خاندان متاثر ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو بے پناہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مسلسل امداد کی ضرورت ہے اور یہ ایندھن نہ صرف تندروں کے لیے بلکہ رفح سرحدی چوکی سے داخل ہونے والی امداد کو متعلقہ مقامات تک پہنچانے کے لیے بھی درکار ہے۔