بائیڈن کی بحرالکاہل ممالک کے سربراہوں سے ملاقات

بائیڈن نے کہا کہ ان کی انتظامیہ بحرالکاہل جزائر  ممالک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں 40  ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے کانگریس کے ساتھ کام کر رہی ہے

2042295
بائیڈن کی بحرالکاہل ممالک کے سربراہوں سے ملاقات

امریکی صدر جو بائیڈن نے بحرالکاہل جزائر کے ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

جو بائیڈن نے دوسرے امریکہ۔جزائر پیسیفک اجلاس  کے تحت وائٹ ہاؤس میں  پیسیفک رہنماؤں کی میزبانی کی جو کل  سے شروع ہوا اور دو دن تک جاری رہے گا۔

بحر الکاہل  ممالک کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنے کے بارے میں پیغام دیتے ہوئےبائیڈن نے اس تناظر میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بات کی۔

بائیڈن نے کہا کہ وہ ان انتباہات سے آگاہ ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندری پانی کی سطح میں اضافہ بحرالکاہل کے جزائر کے ممالک کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے ، انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اس خطے کو 20 ملین ڈالر سے زیادہ کی اضافی امداد فراہم کریں گے۔

بائیڈن نے کہا کہ ان کی انتظامیہ بحرالکاہل جزائر  ممالک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں 40  ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے کانگریس کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ہند-بحرالکاہل کا خطہ آزاد، کھلا، خوشحال اور محفوظ ہو، بائیڈن نے واضح  کیا کہ وہ اس مقصد کے مطابق سلامتی کے میدان میں خطے کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

دریں اثنا، سولومون جزائر کے وزیر اعظم مناسی سوگاویر نے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

امریکی حکام نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی میں شرکت کے بعد اپنے ملک واپس آنے والے سوگاویر کی عدم موجودگی کو مایوسی قرار دیا۔

 یاد رہے کہ سوگاویرنے گزشتہ سال امریکہ۔بحرالکاہل ممالک  کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط نہیں کیے تھے جبکہ  سولومون جزائر نے بھی چین کے ساتھ سلامتی معاہدے پر دستخط کر کے دنیا کی  توجہ حاصل کی  تھی ۔

وانواتو کے وزیر اعظم ساتو کِلمان، اپنے ملک کی پارلیمان میں ہونے والے اعتماد کے ووٹ کی وجہ سے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔

 



متعللقہ خبریں