نگامی خوراک کی امداد کے محتاج افراد کی تعداد میں 10 فیصد اضافہ

قوام متحدہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی خوراک کے بحران پر عالمی رپورٹ کے وسط سال کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق   48 ممالک میں ہنگامی خوراک کی امداد کے ضرورت مند افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے

2037764
نگامی خوراک کی امداد کے محتاج افراد کی تعداد میں 10 فیصد اضافہ

گزشتہ سال کے مقابلے میں ہنگامی خوراک کی امداد کے محتاج افراد کی تعداد میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی خوراک کے بحران پر عالمی رپورٹ کے وسط سال کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق   48 ممالک میں ہنگامی خوراک کی امداد کے ضرورت مند افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی تنظیموں  میں  سے ڈبلیو ایف پی جس کا صدر دفتر روم میں ہے، نے فوڈ کرائسز گلوبل رپورٹ کے وسط سال کی تازہ رپورٹ پیش کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 48 ممالک میں ہنگامی خوراک کی امداد کے محتاج افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

اس میں بتایا گیا کہ 2022 کے بعد سے، 48 ممالک میں شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد میں 21.6 ملین کا اضافہ ہوا ہے، جو مجموعی طور پر 238 ملین تک پہنچ گئی ہے۔

اس کی وجہ بنگلہ دیش، انگولا، گھانا، پاکستان اور نائیجیریا سمیت متعدد ممالک میں پہلے سے ہی کمزور آبادیوں  میں  بڑھتے ہوئے تنازعات، عدم تحفظ، شدید موسم  ہے۔

واضح رہے کہ سوڈان، صومالیہ اور برونڈی سمیت 9 ممالک میں 2022 کے بعد سے صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طویل مدتی خوراک کے بحران کی وجہ سے 2023 میں شدید غذائی عدم تحفظ جاری رہے گاتاہم اس کے باوجود  متعدد  ممالک میں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ سری لنکا، نائجر اور جمہوری جمہوریہ کانگو ان ممالک میں شامل ہیں جہاں بہتری دیکھی گئی تاہم نائیجر میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کے مطابق صورتِ حال مزید خراب ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈیٹا حاصل کرنے میں ناکامی بھی تشویش کا باعث ہے اور 25 ممالک یا خطوں سے ڈیٹا حاصل نہیں کیا جاسکا ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  تقریباً 70 فیصد لوگ جنہیں ہنگامی خوراک کی امداد کی ضرورت ہے وہ خوراک کے بحران کے 10 بڑے علاقوں میں آباد ہیں۔



متعللقہ خبریں