امریکہ: واشنگٹن میں جرائم کی شرح میں اضافہ، قومی محافظوں سے فعال ہونے کی اپیل

مسلح جھڑپوں سے سب سے زیادہ افریقہ الاصل اور دیگر دوغلی نسل کی کمیونٹیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ یہ لوگ  ایک جنگ زدہ علاقے میں رہ رہے ہیں: ٹرےآن وائٹ

2022250
امریکہ: واشنگٹن میں جرائم کی شرح میں اضافہ، قومی محافظوں سے فعال ہونے کی اپیل

امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں بڑھتے ہوئے جرائم اور تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے قومی محافظوں سے فعال ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔

واشنگٹن ڈی سی  کے افریقہ الاصل اسمبلی ممبر 'ٹرےآن وائٹ' نے شہر میں تیزی سے بڑھتی ہوئی جرائم کی شرح پر قابو پانے کے لئے ہنگامی حالات کا اعلان کرنے اور قومی محافظوں سے فعال ہونے کی اپیل کی ہے۔

وائٹ نے دارالحکومت میں 6 اگست کی مسلح جھڑپ میں 3 افراد کی ہلاکت سے متعلق ذرائع ابلاغ کے لئے جاری  کیا اور کہا ہے کہ "واشنگٹن میں انتشار اور لاقانونیت میں اضافہ ہو گیا ہے اور جرائم ہر جگہ پھیل گئے ہیں"۔

وائٹ نے کہا ہے کہ "جرم قابو سے باہر ہو گیا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ حالات زیادہ خراب ہو رہے ہیں ۔ہمیں، اپنے گلی محّلوں میں جرائم اور تشدد کے بارے میں ہنگامی حالات کا اعلان کرنا اور فوری طور پر حرکت میں آنا چاہیے۔ یہ وقت، بچوں اور معصوم انسانوں کے تحفظ کے لئے قومی محافظوں کو ڈیوٹی پر بلانے کا، بالکل درست وقت ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "اب صرف رات کو ہی نہیں علی الصبح اور دن بھر بھی اسلحے کی آوازیں سنائی دیتی رہتی ہیں۔ پولیس تن تنہا اس صورتحال پر قابو نہیں پا سکے گی۔ میں قومی محافظوں کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہوں لیکن کسی نتیجے پر پہنچنے میں وقت لگے گا"۔

ٹرےآن وائٹ نے کہا ہے کہ "مسلح جھڑپوں سے سب سے زیادہ افریقہ الاصل اور دیگر دوغلی نسل کی کمیونٹیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ اگر دو ٹوک الفاظ میں کہا جائے تو یہ لوگ  ایک جنگ زدہ علاقے میں رہ رہے ہیں"۔

واضح رہے کہ دارالحکومت واشنگٹن میں 11 مئی کو منعقدہ پبلک سکیورٹی سربراہی اجلاس میں واشنگٹن کے بلدیہ میئر مریل باوسر نے شہر میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کے خلاف جدوجہد کے لئے بعض قانونی تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیا تھا۔



متعللقہ خبریں