سینیگال، صدارتی امیدوار جیل کی سزا کے بعد پھوٹنے والے واقعات میں 16 افراد ہلاک  اور 360 افراد زخمی

ڈیوم نے دعویٰ کیا کہ مظاہروں میں "غیر ملکی افواج موثر تھیں اور ان کا ملک حملوں  کی زد میں  ہے۔"

1995413
سینیگال، صدارتی امیدوار جیل کی سزا کے بعد پھوٹنے والے واقعات میں 16 افراد ہلاک  اور 360 افراد زخمی

سینیگال میں حزب اختلاف کے رہنما اور صدارتی امیدوار عثمانی سونکو کو جیل کی سزا سنائے جانے کے بعد پھوٹنے والے واقعات میں 16 افراد ہلاک  اور 360 افراد زخمی ہوگئے۔

وزیر داخلہ Antoine Diome نے دارالحکومت ڈاکار میں پریس کو اپنے بیان میں کہا  ہےکہ یکم جون کو شروع ہونے والے مظاہروں کے بعد تقریباً 500 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے کچھ کا تعلق سیاسی جماعتوں سے تھا۔

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہفتے کے آخر میں ملک میں کشیدگی میں کمی آئی ہے، ڈیوم نے دعویٰ کیا کہ مظاہروں میں "غیر ملکی افواج موثر تھیں اور ان کا ملک حملوں  کی زد میں  ہے۔"

وزیر ڈیوم نے کہا کہ مظاہرین نے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا اور تباہ کیا۔

وزارت مواصلات نے اعلان کیا کہ نفرت انگیز تقاریر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے موبائل انٹرنیٹ تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے۔

پرتشدد واقعات میں تبدیل ہونے والے مظاہروں میں 16 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 360 افراد زخمی ہوئے۔

یاد رہے یکم جون کو دارالحکومت ڈاکار میں ہونے والی مقدمے کی سماعت میں سونوکو کو نوجوانوں کو جرائم پر اکسانے کے جرم میں 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

سونوکو نے ان الزامات کی تردید کی اور دلیل دی کہ یہ مقدمہ سیاسی تھا، جبکہ اپوزیشن کے عہدیداروں نے عدالت کا فیصلہ سیاسی سازش کا حصہ  ہونے کے جواز کے ساتھ "تمام  سرگرمیوں کو معطل کرنے اور سڑکوں پر نکلنے" کی اپیل کی تھی۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ سزا سونکو کو صدارتی انتخاب لڑنے سے روکے گی یا نہیں۔

 



متعللقہ خبریں